Sunday, 7 June 2020

معارف الحدیث : مولانا منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ۔۔۔ تحریر : مفتی عبدالمعز صاحب (دامت برکاتہم)





معارف الحدیث : مولانا منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ

معارف الحدیث ، احادیث کا ایک خوبصورت انتخاب ہے ۔۔۔ سلیس ترجمہ ، دلنشین تشریح ۔۔۔ میں نے خود کئی دوستوں کو دی ہے ۔۔۔ اور کئی حضرات کو پڑھنے کا مشورہ دیا ہے ۔۔۔ کوشش کرتا ہوں کہ مکتبے والوں کو بھی مشورہ دوں کہ اس کتاب کو عام کرنے کی کوشش کریں ۔۔۔


مولانا منظور نعمانی صاحب علم میں رسوخ رکھتے ہیں ۔۔۔ اردو خوبصورت لکھتے ہیں ۔۔۔ کام کی بات کرتے ہیں ۔۔۔ بلا وجہ بات کو طول نہیں دیتے ۔۔۔ خواہ مخواہ کے عقلی ڈھکوسلوں میں نہیں پڑتے ۔۔۔ مختصر لکھتے ہیں ۔۔ اختلافات کے مقابلے میں حدیث کی اصل روح کی طرف زیادہ متوجہ کرتے ہیں ۔۔۔ بعض دفعہ بہت خوبصورت توجیہ کرتے ہیں جو مختصر ہونے کے ساتھ ساتھ مشکل مسائل کو حل کر دیتی ہے ۔۔۔


صرف معارف الحدیث ہی نہیں ، میں نعمانی صاحب کی دیگر کتابوں کو بھی شوق سے پڑھتا ہوں ۔۔ اس وقت بھی آپ رحمہ اللہ کی دو کتابیں : " دین و شریعت " اور، " قرآن آپ سے کیا کہتا ہے ؟ " میز پر رکھی ہیں ۔۔۔


لیکن اے کاش ! مولانا منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ کی ، مولانا الیاس صاحب سے ملاقات نہ ہوتی۔۔۔ مولانا الیاس صاحب کی صحبت نے جو اثر کرنا تھا کیا ۔۔۔ زوال ہمنشیں [ یا : نِبال ہمنشیں ، یا حِبال ہمنشیں ] در من اثر کرد ۔۔۔۔۔۔ اب مولانا منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ جیسے ذی استعداد عالم میں یہ تبدیلی آئی کہ وہ معارف الحدیث میں کتاب الجہاد نہیں لائے ۔۔۔ اور جہاں دیگر احادیث میں جہاد کا لفظ آیا ہے تو وہاں حضرت نے " محنت " اور " جدوجہد " سے ترجمہ کیا ۔۔۔ سامحه الله ... صرف معارف الحدیث ہی میں نہیں بلکہ دیگر کتابوں میں بھی ۔۔۔۔


معارف الحدیث میں کتاب الجہاد نہ لانے کی تو یہ توجیہ کی جا سکتی ہے کہ کتاب کی تکمیل سے پہلے حضرت کی وفات ہو گئی ۔۔۔ شاید آپ کا ارادہ تھا لیکن زندگی نے وفا نہ کی ۔۔۔ اور ویسے بھی دو چار حدیثیں ایک جگہ جہاد سے متعلق آگئی ہیں ۔۔۔ لیکن جہاد کے ترجمے میں گڑ بڑ ۔۔۔۔۔ اس کا کیا کیا جائے ؟؟؟ ۔۔۔ یہ سوچ کر شکر بھی ادا کرتا ہوں کہ شکر ہے کتاب الجہاد نہیں لکھی ورنہ خدا جانے کیا کچھ سامنے آتا ۔۔۔ اور ایک نیا محاذ کھلتا ۔۔۔


حضرت کی ایک کتاب " تبلیغی جماعت ، جماعت اسلامی اور بریلوی حضرات " بھی بعض مباحث میں افسوس ناک ہے ۔۔۔ سامحہ اللہ ۔۔۔


بات پھر موڑتے ہیں معارف الحدیث کی طرف ۔۔۔ معارف الحدیث ، مذکورہ بالا غلطی کے استثناء کے ساتھ مفید کتاب ہے اسے خریدیں اور پڑھیں ۔۔۔ بس مذکورہ بالا تسامح سے خود کو بچائیں ۔۔۔ ایک آدھ غلطی ہر عالم میں ہوتی ہے ۔۔۔ انصاف اور عقل مندی کی بات یہ ہے کہ اپنے فائدے کو پیش نظر رکھا جائے غلطیوں میں کسی کی اتباع نہ کی جائے غلطیوں سے چشم پوشی کی جائے ۔۔۔ اللہ تعالی نعمانی صاحب کی مغفرت فرمائے ۔۔۔ آمین


نعمانی صاحب رحمہ اللہ کی ایک اور کتاب " ایرانی انقلاب " بھی پڑھنے کی چیز ہے ۔۔۔ اس سے کافی فائدہ ہو جائے گا ان شاء اللہ ۔۔۔


سوال : فتاوی عثمانیہ پشاور ، جن کی دس جلدوں میں کتاب الجہاد نہیں ہے وہاں تو آپ نے ان کے لئے کوئی عذر تلاش نہیں کیا اور یہ نرمی نہیں کی - کیوں ؟


جواب : ان جمہوریوں کا بغض جہاد گزشتہ بیس سالوں سے ہماری نظروں میں ہے ۔۔۔ ان پر ہماری نظر ہے ۔۔۔ ہمیں جامعہ عثمانیہ کے اندر سے باوثوق ذرائع سے ان کے حالات پہنچتے رہتے ہیں ۔۔۔ مل ا عم ر صاحب رحمہ اللہ تک کے خلاف یہ لوگ لاف زنی کر چکے ہیں ۔۔ لیکن خیر ہم افراد کی بات نہیں کرتے ، یہ لوگ نظریہ جہاد سے بھی بغض رکھتے ہیں ۔۔۔۔ انہوں نے یہ کام یعنی کتاب الجہاد کو فتاوی میں شامل نہ کرنا خالص بدنیتی کی وجہ سے کیا ہے ۔۔۔ کیونکہ دارالافتاء میں ہر قسم کے سوالات آتے ہیں اور جہاد کے سوالات تو بہت زیادہ آتے ہیں ۔۔۔ تو جہاد کے سوالات کو ان لوگوں نے شامل نہیں کیا ۔۔۔ اور پھر نعمانی صاحب رحمہ اللہ کو تو یہ عذر دیا جاسکتا ہے کہ تکمیل سے قبل وفات ہو گئی لیکن ان لوگوں کو کیا عذر دیا جائے ؟؟؟؟ دس ضخیم جلدیں اور کتاب الجہاد سے خالی ۔۔۔ حد ہوتی ہے بےغیرتی اور مصلحت کی ۔۔۔ ہم مصلحت کی چادر اوڑھے کب تک خاموش رہیں گے جب کہ ان لوگوں کا ماضی اور حال ہمارے سامنے ہے ؟؟ ۔۔۔


قوا أنفسكم وأهليكم نارا


تحریر : مفتی عبدالمعز صاحب (دامت برکاتہم)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔