Saturday 27 June 2020

تبلیغی جماعت کیا ہے ؟ قسط 41 🔯 تبلیغی جماعت اور موضوع احادیث


تبلیغی جماعت کیا ہے-مفتی عبد المعز- سنگین فتنہ sangeenfitna

یتبلیغی جماعت کیا ہے ؟

قسط 41

🟣 تبلیغی جماعت اور موضوع احادیث 🟣

 🟢 حصہ اول 🟢


      یوں تو تبلیغی جماعت جعلی احادیث اور خودساختہ مسائل کی ایک پاپولر مستند مارکیٹ ہے جس میں آئے روز نت نئی مصنوعات آتی رہتی ہیں یوں ان کا احصاء بسا دشوار ہے .. تاہم --- ما لا يدرك كله لا يترك كله --- چند جعلی احادیث کا ذیل میں تذکرہ کیا جاتا ہے

       نمک منڈی پشاور کے دارالقراء کے استاد حدیث مفتی صداقت علی صاحب وفقه الله نے " چند معروف لیکن غیر مستند احادیث " کے نام سے ایک کتاب تحریر فرمائی ہے اس سے احادیث کی فہرست پیش کی جا رہی ہے .. تفصیل کے شائقین حضرات اصل کی طرف رجوع فرمائیں ..


* نماز مؤمن کی معراج ہے ( اس معنی میں درست ہے کہ نماز میں رب سے مناجات ہوتی ہے لیکن حدیث نہیں )

* دین کے بارے میں تھوڑی دیر کا غور و فکر ساٹھ سال کی عبادت سے بہتر ہے ( حدیث نہیں ہے اور ویسے بھی یہ بات درست نہیں ہے حضرت موسیٰ خان روحانی بازی صاحب رحمہ اللہ نے کسی جگہ اس پر یا اس جیسی کسی بات پر شدید تنقید کی ہے .. عبدالمعز )

* مؤمن مسجد میں ایسے خوش ہوتا ہے جیسے مسجد میں مچھلی اور منافق ایسے تنگ ہوتا ہے جیسے پرندہ پنجرے میں

* میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے انبیاء کی طرح ہیں ( ووٹ اور نوٹ کے بھوکے اس کو خوب استعمال کرتے ہیں .. قاتلهم الله .. عبدالمعز )

* اللہ تعالٰی انسان سے ستر ماؤں سے زیاده محبت کرتے ہیں ( پہلی قسط میں اس پر تفصیلی بات ہو چکی ہے .. عبدالمعز )

* ایک بڑهیا عورت گهٹڑی لے کر جا رہی تھی رسول الله صلى الله عليه وسلم نے وہ گهٹڑی اس سے لے لی .. اس نے کہا بیٹا اس آدمی سے بچنا جو لوگوں کو اپنے آبائی دین سے پھیر کر نئے دین میں داخل کرتا ہے .. محمد نام ہے .. فرمایا : وہ تو میں ہی ہوں .. ایمان لے آئی ...

* ایک عورت کی وجہ سے چار لوگ جہنم میں جائیں گے والد شوہر بیٹا بهائی

* مسجد میں باتیں نیکیوں کو ایسے کهاتی ہیں جیسے آگ لکڑیوں کو

* جس نے اپنے آپ کو پہچانا اس نے اپنے رب کو پہچانا

* میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا میں نے چاہا کہ پہچان لیا جاؤں سو میں نے مخلوق کو پیدا کیا

* میں ( الله ) نہ زمین میں سما سکتا ہوں نہ آسمان میں ہاں اپنے مؤمن بندے کے دل میں سما جاتا ہوں

* ایک تیری چاہت ہے ایک میری چاہت ہے ہوگا وہی جو میری چاہت ہے ...... الخ

* لولاك ما خلقت الأفلاك

* جس نبی کو نبوت دی گئی چالیس سال کے بعد ہی دی گئی ( چالیس سال سے اوپر کے مولوی نما جاہل اس کو بطور ہتھیار استعمال کرتے رہتے ہیں کہتے ہیں کہ چالیس سال سے پہلے عقل کامل نہیں ہوتی .. تاکہ نوجوان علماء کی آواز دبی رہے اور ان کی اکابریت کا بھرم بھی باقی رہے .. عبدالمعز )

* عقل کے سو حصے کئے گئے ننانوے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عطاء کئے گئے اور ایک حصہ باقی بندوں میں تقسیم کیا گیا

* حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم میں کیڑے پڑ گئے تھے کوئی کیڑا گر جاتا تو آپ اٹها کر اپنی جگہ رکھ دیتے کہ اس کا رزق میرے بدن میں رکها گیا ہے ( بیماری کا ذکر تو قرآن و حدیث میں ہے مگر کیڑوں کا ذکر خودساختہ اور شان نبوت کے خلاف ہے )

* قوم نوح کی تباہی کے بعد اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کو کهلونے بنانے کا حکم دیا .. بنا لئے .. کچھ عرصے بعد توڑنے کا حکم دیا .. توڑتے وقت دکھ پہنچا تو الله تعالی نے فرمایا کہ تجھے کهلونوں کے توڑنے سے اتنی تکلیف ، اور میری مخلوق کے لئے بد دعا کی ؟ ( دیکهیں کہ احباب کس طرح انبیاء کی توہین کرتے ہیں .. ع م ح )

* رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوجہل کو سو دفعہ دعوت دی ( اس پر گزشتہ ایک قسط میں تفصیل سے بات ہو چکی ہے .. عبدالمعز )

* ایک سخت سردی اور بارش کی رات میں ابوجہل کو دعوت دینے کے لئے تشریف لے جانا

* سخت آندھی اور گرج چمک کی ایک رات میں ایک نامعلوم قافلے کو دعوت دینے کے لئے چلنا .. اور اس خوف سے صبح تک کا انتظار نہ کرنا کہ کہیں صبح سے پہلے پہلے وہ چلا نہ جائے ..

* فرشتوں کا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی مشابہت میں ٹاٹ کا لباس پہننا ..

* لا اله الا الله کے پڑهے سے ستر ہزار زبانوں والے ایک پرندے کا پیدا ہونا .. پڑھنے والے کے لئے استغفار کرنا

* اطلبوا العلم من المهد إلى اللحد

* عالم کے چہرے کو دیکهنا عبادت ہے

* عالم کی نیند بهی عبادت ہے

* جنت میں بهی لوگوں کو علماء کی ضرورت ہوگی

* جس نے علماء کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی اور جس نے علماء سے مصافحہ کیا گویا اس نے مجھ سے مصافحہ کیا

* سب لوگ مردہ ہیں سوائے علماء کے ..

* جہاں گشت ہو وہاں چالیس دن تک کے لئے عذاب اٹها لیا جاتا ہے ( گشت والی قسطوں میں اس پر بات ہو چکی ہے .. عبدالمعز )

* عالم کا ساری رات سونا جاہل کی ساری رات کی عبادت سے بہتر ہے

* حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا أشهد کی جگہ اسهد پڑهنا

* حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے اذان نہ دینے کی وجہ سے فجر کا طلوع نہ ہونا

* الصلاة خير من النوم کے جواب میں صدقت و بررت کہنا ( جواب میں بهی یہی اذان کے کلمات دہرائیں )

* قضاء عمری کی جعلی حدیث

* استخارہ کرنے والا کبهی ناکام نہیں ہوتا اور مشورہ لینے والا کبهی نادم نہیں ہوتا ( موضوع یا بہت ضعیف ہے .. واضح رہے کہ استخارہ خود سنت ہے .. بات مذکورہ الفاظ کی ہو رہی ہے )

* ایک صحابی نے گهر میں بےبرکتی کی شکایت کی .. گهر پر پردہ لٹکانے کا حکم دیا .. بےبرکتی ختم ہو گئی .. فرمایا : بے نمازی کی نظر پڑتی تھی

* جس نے کسی مؤمن کو خوش کیا اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے اللہ کو خوش کیا

* مسلمان کے پس خوردہ میں شفا ہے ( بعض لوگ پس خوردہ کو جهوٹا کہتے ہیں .. یہ نہیں کہنا چاہئے .. عبدالمعز )

* ناخن کاٹنے کا مخصوص طریقہ

معانقہ میں تین مرتبہ گلے ملنا

* دنیا آخرت کی کھیتی ہے

* دنیا مردار ہے اور اس کے چاہنے والے کتے ہیں

* حب الوطن من الايمان .. وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے

* لوگ اپنے بادشاہوں کے دین پر ہوتے ہیں ( بات ٹھیک ہے پر حدیث نہیں )

* اتقوا مواضع التهم .. تہمتوں کی جگہوں سے بچو .. ( اچهی نصیحت ہے لیکن حدیث نہیں )

* لوگ سوئے ہوئے ہیں جب انہیں موت آئے گی تب بیدار ہوں گے

* موتوا قبل أن تموتوا .. موت سے پہلے ہی مر جاؤ

* الفقر فخري

* لا تنظر إلى من قال وانظر إلى ما قال .. بات کرنے والے کو نہیں بات کو دیکهو ( یہ بات بھی بہت حد تک درست ہے لیکن حدیث نہیں .. عبدالمعز )

* حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے دعوت کی .. پورا مدینہ چلا گیا .. ایک صحابی مسجد میں فکر مند بیٹھے رہے .. رسول الله صلى الله عليه وسلم نے پوچھا کہ کیوں ؟ جواب دیا امت کی فکر میں بیٹها تھا کہ کس طرح سب جہنم سے بچ کر جنت میں جانے والے بن جائیں .. فرمایا : تمہاری یہ فکر عبدالرحمن کی ہزار دعوتوں سے بہتر ہے ..

⬅ کچھ اضافہ ➡

یہ تو تھیں چند احادیث جو ہم نے مذکورہ کتاب سے اٹھائیں .. چند کا ہم اضافہ کر دیتے ہیں تاکہ فائدہ زیادہ ہو جائے ..

* گزشتہ انبیاء کرام علیہم السلام نے اس امت میں سے ہونے کی دعائیں کیں حضرت عیسٰی علیہ السلام کی دعا قبول ہو گئی ... ( حضرت عیسٰی علیہ السلام کا نزول حق ہے مگر اس کو اس دعا کا نتیجہ قرار دینا درست نہیں )

* اللهم فقر العلماء والمعلمين كي لا يذهب القرآن .. كي لا يذهب العلم ..اے اللہ علماء اور معلمین کو فقیر بنا تاکہ قرآن ضائع نہ ہو .. بعض دفعہ کہتے ہیں تاکہ علم ضائع نہ ہو .. یہ جعلی حدیث رائیونڈ کے منبر سے بار بار بیان ہوئی ہے ..

* رجعنا من الجهاد الأصغر إلى الجهاد الأكبر .. یہ تبلیغی حضرات کے لئے خاص سوغات ہے

* جس کا پہلا کلام لا الہ الا اللہ ہو اور آخری کلام لا اله الا الله ہو اس سے کسی گناہ کے بارے میں نہیں پوچھا جاۓگا اگرچہ ہزار سال زندہ رہا ہو .. یہ حدیث مولانا زکریا صاحب نے فضائل ذکر میں نقل کی ہے اور افسوس کہ جان بوجھ کر نقل کی ہے کیونکہ خود لکھا ہے کہ : موضوع .. اور اس کے بعد جو بحث کی ہے وہ ناقابل قبول ہے اجزاء کے الگ الگ ثابت ہونے سے مجموعہ ثابت نہیں ہوتا .. اور تلقین کی صحيح حدیثیں اگر نقل کرتے تو کسی کو کیا اعتراض ہو سکتا تھا ..

* أعمالكم عمالكم .. تمہارے اعمال ہی تمہارے بادشاہ و امراء ہیں .. یعنی جیسے تمہارے اعمال ویسے تمہارے بادشاہ ( جب حضرت عمر بن عبدالعزيز رحمہ اللہ خلیفہ بنے تو کیا اس سے ایک دن پہلے اچانک سب کے اعمال درست ہو گئے تھے جس کی وجہ سے آپ خلیفہ بن گئے ؟ یہی سوال سلطان نور الدین زنگی ، اورنگزیب عالمگیر اور دیگر نیک بادشاہوں سے متعلق ہے .. بادشاہوں کی بدمعاشیوں سے نظریں ہٹانے کے لئے اس کا استعمال کیا جاتا ہے )

* فضائل رمضان کی سب سے پہلی حدیث یعنی رمضان کا اول عشرہ رحمت اوسط مغفرت اور آخری جہنم سے آزادی .. کسی کو افطار کرایا تو جہنم سے آزادی اور روزے دار جتنا ثواب بهی ... اس میں نفل فرض کی طرح اور فرض ستر فرضوں کی طرح وغیرہ وغیرہ .. یہ حدیث محدثین کے نزدیک موضوع یا منکر ہے یعنی شدید ضعیف ہے جس کا فضائل میں بھی بیان کرنا درست نہیں .. شیخ زکریا صاحب رحمہ اللہ نے اس کی جو توجیہ کی ہے وہ بھی درست نہیں .. پہلی بات یہ ذکر کی ہے کہ فضائل میں اس قدر کلام قابلِ تحمل ہے .. یہ تساہل ہے اور احتیاط کے خلاف ہے .. دوسری بات یہ ارشاد فرمائی ہے کہ اس کے اکثر مضامین کی دوسری روایات مؤید ہیں .. یہ بھی درست توجیہ نہیں .. جو روایات مؤید ہیں اور صحیح یا حسن یا قابلِ تحمل ضعیف ہیں وہ ذکر کریں اس موضوع یا منکر کو ذکر نہ کریں

* اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان میں کیا ہے تو وہ پورے سال کا رمضان ہونے کی تمنّا کرتے

* حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث جس میں حفظ قرآن کی دعا ایک خاص طریقے سے چار رکعت نماز تین یا پانچ یا سات جمعرات تک کرنا .. علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے تلخیص مستدرک میں هذا الحدیث شاذ منكر اور سیر أعلام النبلاء میں ولید بن مسلم کے ترجمے میں موضوع کا حکم لگایا ہے ..

* بہتیرے قرآن کے پڑھنے والے ایسے ہیں کہ قرآن ان پر لعنت کرتا ہے -

* الساكت عن الحق شيطان أخرس .. بات اگرچہ ٹھیک ہے لیکن حدیث نہیں ہے

* حسنات الأبرار سيئات المقربين ..

* بے نمازی کو پندرہ طریقوں سے عذاب والی طویل حدیث

* ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے قرآن کا دل یس ہے جس نے اسے پڑها اس نے گویا قرآن کو دس دفعہ پڑها .. موضوع یا شدید ضعیف

* اے علی ! اس وقت تک نہ سونا جب تک پانچ کام نہ کر لو .. پورا قرآن پڑهنا .. چار ہزار درہم صدقہ .. کعبے کی زیارت .. جنت میں اپنا مقام محفوظ کرنا اور اپنے مخالفین کو راضی کرنا .. طویل حدیث ہے

* ایک صحابی کا بوقت مرگ کلمہ نہ پڑھ سکنا .. جلائے جانے کے ڈر سے والدہ کے راضی ہونے کی وجہ سے کلمہ کا زبان پر جاری ہو جانا ..

زندگی رہی تو آئندہ قسط میں اسی بحث کو آگے بڑھائیں گے ان شاء اللہ

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔