Sunday, 5 April 2020

قرآنی ارشادات کے خلاف دعوت پھیلانے پر تبلیغی جماعت اللہ تعالیٰ کی پکڑ میں 

سوال رحمٰن سے جواب قرآن سے

سوال نمبر 1 ۔ یاللہ تحریفی یہ دعوت پھیلاتے ہیں کہ کافرکو بھی کافر مت کہو۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟ جواب ۔القرآن۔آپ کہدیجئے اے کافرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الکافرون 1 سوال ۔۔ کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کریم کے خلاف نہیں کہ قرآن میں ہے کہواور تحریفی کہتے ہیں مت کہو؟ 

 سوال نمبر 2 ۔ یاللہ تحریفی یہ دعو ت پھیلاتے ہیں کہ کافر ہمارے دشمن نہیں۔ کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟ جواب۔القرآن ۔کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔النساء 101 سوال :کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن میں ہے کہ دشمن ہیں تحریفی کہتے ہیں نہیں؟

سوال نمبر 3:یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ایک ایک کافرجوبھی جہنم میں جائے گااسکے بارےمیں پوری امت سے پوچھ ہوگی ؟ جواب ۔القرآن اے نبی ،(کافر)جہنمیوں کے بارےمیں آپ سے کچھ باز پرس نہیں ہوگی۔۔۔۔البقرہ 119 سوال کیا یہ بات قرآن کے خلاف نہیں کہ رحمت للعالمینﷺ سے توجہنمی کافروں کے بارے میں پوچھ نہیں ہوگی ۔ اورایک عام امتی کہ جس کو نہ کلمہ صحیح آتا ہے نہ نماز نہ استنجاء کا طریقہ کہ اس سے اسلام کی دعوت کے بارے میں پوچھ ہوگی؟ 

 نام نہاد تبلیغی تحریفیوں کی ایسی ہی باتیں پھیلانے کی وجہ سے دار العلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مفتی سعید احمد صاحب فرماتےہیں ۔ان لوگوں نے پورے دین کو بگاڑ رکھاہے۔ سارے دین کا ستیاناس کر رکھا ہے۔ 21جنو ر ی 2017 بمقام:دارالحدیث دیوبند ۔ بموقع: درس بخاری (یہ بیان آپ اس ویب سائٹ پر سن بھی سکتے ہیں۔)www.sangeenfitna.blogspot.com سوال نمبر 4 : یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ اللہ نے نبی ﷺ کو دنیا میں صرف کافروں کو جہنم سے بچانے ہی کیلئے بھیجا ہے؟ جواب ۔ القرآن ۔ وہی ہے اللہ جس نے بھیجا رسول دین حق کے ساتھ اورسچادین دیکر تاکہ غالب کریں اس کو تمام دینوں پر اور کافروں کو بر اکیوں نہ لگے۔۔۔۔۔۔فتح 29۔ توبہ 33 سوال: کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن میں توہے کہ بھیجنے کے مقاصد میں سے ایک غلبہ اسلام بھی ہے۔اور تحریفی کہتے ہیں کہ نہیں صرف کافروں کو جہنم سے بچانے کیلئےہی بھیجا ہےاور کسی کام کیلئے نہیں بھیجا؟ زاہد صوفی نے مجھے کافر جانا اور کافر سمجھتا ہے مسلمان ہوں میں  

قرآن مخالف تحریفی باتیں پھیلانے والوں کے بارےمیں ارشاد ربانی القرآن : جو لوگ چھپاتے ہیں اسکو جسکو نازل کیا ہے ہم نے ان پرلعنت کرتاہے

 اللہ اور لعنت کرتےہیں ان پر لعنت کرنے والے (البقرہ 159)  

اور ان تحریفیوں کے حمایتیوں کےبارے میں بھی ارشاد ربانی ۔ القرآن :یہ ہی لوگ ہیں کہ لعنت کی اللہ نے ان پر اور کردیاان کو بہرہ اور اندھی کردی ان کی آنکھیں کیا غور نہیں کرتے قرآن میں یا ان کے دلوں پر تالے لگ چکے ہیں۔(محمد 24)

1۔ قرآن مخالف تحریفی دعوت پھیلانے والوں سے حسن ظن رکھنے والے جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ غلطیاں تو ہر جگہ ہوتی ہیں چلوکچھ ان سے بھی سہی لیکن یہ مسلمانوں کو نمازی تو بناتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارےمیں دار العلوم دیوبند کےبزرگ عالم دین حضرت مولانا عبد الرحیم شاہ صاحب فرماتےہیں۔کہ قیامت کے دن سب سے پہلے عقیدہ دیکھا جائےگا۔ اگر عقیدہ قرآن و سنت کےخلاف ہو ا ۔ تو لوگوں کو نمازی بنانا اور کوئی نیک عمل کچھ کام نہ آئے گا۔(اصول دعوت و تبلیغ صفحہ نمبر 46) 2۔ بعض لوگوں کی چند غلط عقائد کی وجہ سے ان پر مشرک اور بدعتی ہونے کا فتویٰ دیا گیا ہے۔باقی تو انکے کلمہ نماز حج زکوۃ اور دوسرے اعمال میں تو خیر ہی کا غلبہ ہے ۔اور ادھر درجہ ذیل قرآنی بے شمار آیات و ارشادات کے خلاف ،مخالفت ِقرآن کی دعوت کا پھیلانا اسلئے نظر انداز کیا جارہے کہ خیر کا غلبہ ہے۔ اور یہ اپنے ہیں۔تو پھر مشرک اور بدعتیوں کے ساتھ یہ بے انصافی کیوں ۔ 3۔ ننانوے جگ دودھ کے ایک ڈرم میں ڈالیں اور ایک پیشاب کا غلبہ تو دودھ ہی کا ہوا ۔

 کیا غلبہ خیر کہنے اور سمجھنے والا اسے پیئے گا ۔ 4۔ ایک طرف تو فرمایا کہ خیر کا غلبہ ہے اور دوسری طرف کہا کہ نہایت ہی خطرناک ہے ۔عوام اور خواص تو خیر والی بات پر ہی یقین رکھتےہیں اور مخالفت قرآن کی پھیلائی ہوئی باتوں کو اہمیت نہیں دیتے۔جسکی وجہ سے مسلمانوں کے ایمان و عمل کیلئے خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ اسکا گناہ کس کے سر ہوگا۔ 5۔انبیاء ؑ تبلیغ کریں تو کافر پتھروںسے ماریں آگ میں ڈالیں آروں سے چیریں اور ایک ایک دن میں ستر ستر نبیوں کو شہید کریں ۔ اور آج کے کافر تبلیغی جماعت پر اتنے مہربان کہ پوری دنیا میں ان کو اپنے اپنے ملکوں میں ۔ اپنے اپنے عبادت خانے دیتے ہیں تبلیغ کیلئے ۔ اور ان سب سےبڑھ کر یہ کہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن یہودی بھی ا ن کو اسرائیل میں جگہ جگہ تبلیغی مراکز بنا بناکر دیتےہیں۔آخر کیوں۔دین اسلام کی تبلیغ کیلئے یا درجہ ذیل قرآنی ارشادات جہاد فی سبیل اللہ میں تحریف کیلئے۔کبھی ہم نے سوچا بھی ہے ۔ذرا غور فرمائیں ۔اسرائیل میں صرف تبلیغی جماعت اور قادیانیوں ہی کو اجازت ہےباقی کسی مذہب کو نہیں آخر کیوں اسلئے کہ یہ دونوں مسلمانوں کو جہاد فی سبیل اللہ دفاعی اور اقدامی دونو ں کا منکر بناتے ہیںاس انداز میں باتیں پھیلاکر ۔

سوال نمبر 5:یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہم کیوں لڑیں ان مظلوم مسلمانوں کی خاطران پر تواللہ کا عذاب آیاہے؟ جوب ۔القرآن۔ تمھیں کیا ہوا کہ نہیں لڑتے اللہ کے راستے میںان مظلوموں کی خاطرجن پر کافر ظلم کرتےہیں۔انساء 75 سوال :کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کی مخالفت نہیں کہ قرآن میں ہے کیوں نہیں لڑتے اور تحریفی کہتے ہیں ہم کیوں لڑیں؟ نام نہاد تبلیغی تحریفیوں کی انہی باتوں کی وجہ سے 1967ء میں حضرت مولانا محمد احتشام الحسن ؒنے فرمایا تھا ۔ آج جو مسلمانوں پر عذاب اور مصیبتیں نازل ہورہی ہیں وہ اسی تبلیغی جماعت کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔(بندگی کی صراط مستقیم :صفحہ نمبر31،32) 2صفرالمظفر 1387ھ .13مئی 1967 سوال نمبر 6:یا للہ تحریفی کہتے ہیں کہ حملہ آور کافروں سے بھی دفاع میں مت لڑو۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟ جواب ۔القرآن ۔اگریہ کافرتم سے لڑیں تو قتل کر ڈالویہی سزا ہے کافروں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔البقرہ 191 سوال :کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کریم کی مخالف نہیں کہ قرآن میں ہے کہ قتل کرڈالو،تحریفی کہتے ہیں مت لڑو؟

سوال نمبر 7: یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ کافروں کو اللہ اپنی قدرت سے عذاب دیگا۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟ جواب ۔القرآن۔ لڑو اب اللہ ان (کافروں )کو تمہارے ہاتھوں سے عذاب دیگا ۔ ۔توبۃ 14 سوال :کیا تحریفیوں کی یہ دعوت مخالفت قرآن نہیں کہ قرآن میں ہےکہ تمھارے ہاتھوں سے عذاب دونگا اور تحریفی کہتےہیں کہ ہم نہیں لڑیں گے اللہ خوداپنی قدرت سے جب چاہے گاعذاب دیگا؟ سوال نمبر 8: یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ کافروںکو مت مارو۔اس سے وہ بچارے جہنم میں چلے جائیںگے؟ جواب۔ القرآن: مارو کافروں کی گردنوں اور جوڑ جوڑ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انفال 12 سوال :کیاتحریفیوں کی یہ دعوت مخالفت قرآن نہیں کہ قرآن میں ہے مارو اور تحریفی کہتے ہیں مت مارو؟ نام نہاد تبلیغیوں کی ایسی ہی پھیلائی گئی باتوں کی وجہ سے مولانا یوسف لدھیانوی شہید ؒ فرماتے ہیں کہ یہ لوگ کفر کی سر حدوں کو پہنچ چکے ہیں جن باتوں کا آجکل تبلیغ والے ذہن بناتے ہیں اس کے لئےان کے ساتھ تبلیغ میں جانا حرام ہے۔ (آپ کے مسائل اور انکا حل ،جلد10، صفحہ نمبر19،20،21)

اگر طوفان میں ہو کشتی تو ہوسکتی ہیں تدبیریں اگر کشتی میں ہو طوفان تو کیا الزام طوفان پر ذرا غور فرمائیں کہ درجہ ذیل قرآنی ارشادات کے خلاف مخالفتِ قرآن کی تحریفی باتیں اور ساتھ ساتھ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں کس انداز میں کہ جن جن کاموں کا اللہ تعالیٰ نےحکم فرمایا اور ہمارے نبی ﷺ نے ساری زندگی ان احکامات پر عمل فرمایا ا ن کے بارے میں یہ باتیں پھیلانا کہ ہمارے نبی یہ یہ کام کرنے والے نہیں تھے ۔یا ہمارے نبی ﷺ نے یہ یہ کام کئے ہی نہیں ۔(معاذاللہ )یہ نبی ﷺکی ذات پر جھوٹ اور بہتان عظیم نہیں ۔ ایسے ہی جھوٹوں اور بہتان بازوں کے بارے میں ارشاد نبویﷺ جس نے کوئی ایسی بات میری طرف منسوب کی جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سمجھ لے۔۔۔۔۔

سوال نمبر9۔یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی کافروں کی منتیں کرنے پاؤں پکڑنے والے ہی تھے۔ سختی کرنے والے نہیں تھے؟کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں کیا ہمارے نبیﷺ سختی کرنے والے نہیں تھے؟ جواب۔ القرآن ۔ اے نبی کافروں اور منافقوں سے لڑو اور ان پر سختی کرو۔۔۔۔التحریم 9 کیا یہ بات قرآن کریم اور نبی ﷺ کی شان کے خلاف نہیں کہ اللہ حکم دے سختی کا اور نبی کافروں کی گردنیں کٹوائیں اورمنافقوں کے سازشی مرکزکوجومسجد ضرارکے نام سےتھا اسکو گرادیںاور سختی کریںاور تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی سختی کرنے والے نہیں تھے؟کیا یہ بات قرآن مخالف دعوت اور شان رسالت کے خلاف تبلیغ نہیں  سوال نمبر10۔ یا اللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی کی محنت سے صحابہ کافروں کیلئے بڑے ہی نرم دل بن گئے تھے۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں۔ کیا نبی ﷺ کے ساتھی کافروں کیلئے سخت نہیں تھے؟ جواب ۔ القرآن،محمد اللہ کے رسول ہیں اور آپ کے ساتھ والے سخت ہیں کافروں پر ۔۔۔الفتح 28 سوال: کیا یہ دعوت قرآن اورنبی ﷺ کی شان کے خلاف نہیں کہ قرآن تونبی ﷺ کے ساتھ رہنے کی وجہ سے صحابہ کو سخت فرمارہا ہے۔اور تحریفی بہتان عظیم لگار ہے ہیں نبی اکرم ﷺ کی ذات پر کہ صحابہ کو کافروں کیلئے نرم دل بنا یا کیا نبی ﷺکے ساتھ رہنے کی وجہ سے صحابہ بدر میں اپنے ہی رشتہ دار کافروں کی گردنیں اڑانے والےسخت نہیں تھے؟ سوا ل نمبر 11۔یاللہ تحریفی کہتے ہیں ہمارےنبی بدلہ لینے والے نہیں تھے۔ کیا فرمایاہے آپ نے قرآن میں؟ جواب ۔ القرآن ۔ بدلہ لینا تم پر فرض کردیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔البقرہ 178 سوال: کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن اور نبی ﷺ کی شان کے خلاف نہیں کہ اللہ حکم دے بدلے کا اور تحریفی کہیں ہمارے نبی اس حکم پر عمل کرنے والے نہیں تھے ۔ معا ذ اللہ۔ایک بے گناہ مسلمان کے قتل کے بدلے حضرت خالد بن ولیدؓ کے ہاتھوں9 تلواریں کافروں کی گردنوں پر توڑواکر بدلہ لینے والےکیا ہمارے نبی نہیں تھے؟ سوال نمبر12: تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی لڑنے والے نہیں تھے ۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ۔ جواب ۔القرآن ۔اے نبی آپ لڑیں اللہ کے راستے میں ۔۔۔النساء 84 سوال کیا بدر سے تبوک تک اللہ کے راستے میں دس سال تک اس حکم پر عمل کرتے ہوئے کافروں سے لڑنے والے کیا ہمارے نبی نہیں تھے۔کس طرح منکر جہاد جھوٹے نبی قادیانی کی صفات کو جو قرآنی احکامات کے خلاف ہیں ۔ ہمارے پیارے نبی ﷺ کی طرف منسوب کیا جارہاہے۔ہے کوئی شیخ الاسلام اور شیخ الحدیث جوان باتوں کو سمجھے؟ سوال نمبر 13۔یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی اقدامی جہاد کرنے والے نہیں تھے۔ کیا فرمایا ہے آپ نے؟ جواب ۔القرآن ۔لڑو ان لوگوں سےجو ایمان نہیں لاتے اللہ پر نہ آخرت پر۔۔۔۔توبہ 29 سوال : کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن اور شان رسالت کے خلاف نہیں ۔ کیا مکہ ،خیبر اور جزیرۃ العرب کو اپنی زندگی میں اقدامی جہادسے فتح کرنے والے ہمارے نبی نہیں تھے ؟ سوال نمبر 14۔ یا للہ تحریفی کہتے ہیں لڑنا نبیوں کا کام نہیں ۔ کیا فرما یا ہے 

آپ نے قرآن میں ؟ جواب ۔القرآن : بہت سے نبی لڑے ہیں اللہ کے راستے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔العمران 146 سوال تحریفیوں کی یہ دعوت مخالفتِ قرآن نہیں کہ قرآن میں ہے کہ لڑے ہیں اور تحریفی کہتے ہیں کہ لڑ نے والے نہیں تھے۔کیا یہ قرآ ن اور انبیاء ؑ کی ذات پر بہتان عظیم نہیں ؟اسطرح کی باتیں پھیلانے والے نبیوں والا کام کر رہے ہیںیا نبیوں کے دشمن ، بنی اسرائیلی یہودیوں اور منکرجہاد قادیایوں کا ؟ حضرت مولانا عبدالحفیظ صاحب (دامت برکاتہم )کی تحقیقی رائے 

تبلیغی جماعت کے بارے میں۔ خدارا امت مسلمہ کے حال پر رحم کھائیں اور ان کو غیر اعلانیہ قادیانی نہ بنائیں کہ یہ دنیا میں تو اپنے آپ کو مسلمان سمجھیں اور قیامت کے دن کافروں کے ایجنٹ ۔۔۔منکرجہاد ۔۔۔مرزا غلام احمد قادیانی ملعون کی صف میں کھڑے ہوں ۔(شاہراہ تبلیغ ، صفحہ نمبر 196 ) غور فرمائیں کس انداز میں قرآنی ارشادات کے خلاف دعوت اور شان رسالت میں گستاخی کی تبلیغ کے نام سے باتیں پھیلائی جارئی ہیں جن کے کرنے والے اور ان کے حمایتیوں پر بھی اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جگہ جگہ لعنت فرمائی ہے۔اور پاکستانی قانون دفعہ B- 295کے تحت گستاخ رسول کی سزا پھانسی ہے ۔ اور دفعہ C - 296 کے تحت قرآن کریم میں تحریف کرنے والے کی سزا عمر قید ہے۔ اور اسی طرح تحریفی نام نہاد تبلیغی جماعت کی قرآن و سنت کے خلاف پھیلائی گئی باتوں کےبارے میں علماء دیوبند کی سو سے زائد کتابوں میں دئیے گئے جوابات ،کتاب : دفاع تبلیغ اسلام ، میں ضرور پڑھیئے۔ سول نمبر15۔ یا اللہ تحریفی کہتے ہیں کہ لڑنے سے فتنے پیدا ہوتے ہیں دین دنیا میں ہماری محنت سے ہی آئے گا؟ جواب ۔ القرآن ۔ لڑو یہاں تک کہ باقی نہ رہے کوئی فتنہ اور دین ہوجائے سارا ایک اللہ کا۔۔۔۔۔البقرہ 193 سوال ۔کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے بلکل خلاف نہیں کہ جس فریضہ سے اللہ فتنہ ختم کرنے کا فرما رہا ہے یہ تحریفی اسی فریضہ کو معاذ اللہ فتنہ بتا رہے ہیں۔ہے کوئی ان تحریفی باتوں کوقرانی احکامات کے خلاف سمجھنے والا؟ سوال نمبر16۔یا اللہ تحریفی کہتے ہیں کہ کیا تم نے جہاد کا مطلب لڑنا ہی سمجھ لیا ہے۔ جہاد کا مطلب لڑنا نہیں دین کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ۔مسلمانوں پر جہاد فرض فرمایا ہےیا لڑنا ؟ جواب: القرآن۔ لڑنا تم پر فرض کردیا گیا ہے۔اور وہ تمھیں ناگوار لگتا ہے۔۔۔۔۔البقرہ216 سوال کیا یہ بات قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن تو لڑنا فرض فرما رہا ہے۔اور تحریفی اسکو جدوجہد بتا رہے ہیں ۔ افسوس کا مقام ہے کہ جب کسی مجلس میں کوئی مسلمان ان قرآن مخالفین کی باتوں کا جواب قرآن کریم ہی سے دیتا ہے تو یہ تحریفی اور انکے حمایتی یہ کہ کر شور مچا دیتے ہیں کہ چھوڑو جی یہ تو جہادیوں اور تبلیغیوں کا آپس کا جھگڑا ہےجس سے پوری دنیا میں دین بدنام ہورہا ہے۔یہ لوگ یہ نہیں سوچتے یہ تبلیغیوں اور جہاد یوں کا نہیں بل کہ یہ قرآن مخالف تحریفییوں ۔اور قرآن کا دفاع کرنے والوں کا جھگڑا ہے۔یہ سوال و جواب پڑھنے کے بعد بھی کوئی عقل مند ایسی بات کر سکتاہے۔

ہواؤ ں کا رخ بتا رہاہے کہ طوفان آرہاہے نگاہ رکھو سفینہ والو اٹھی ہیں موجیں کدھر سے پہلے

سوال نمبر 17۔یاللہ تحریفی کافروں سے لڑنے والے جہاد کو چھوٹا جہاد اور کافروں کی منتیں کرنے کو بڑاجہاد بتارہے ہیں؟ جواب القرآن ۔ برابر نہیں بیٹھنے والے اور لڑنے والے اللہ نے بلندکیا درجہ اور اجر عظیم ان مجاہدین کا جو لڑتے ہیں اللہ کے راستے میں ۔۔۔۔۔۔۔النساء95 سوال : کیا یہ بات قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن فرما رہا ہے کہ اس کے برابر نہیں اور تحریفی اسے چھوٹا جہاد بتا رہے ہیں ؟ سوال نمبر 18۔یا للہ تحریفی کہتے ہیں کہ اللہ نے مکی زندگی میں لڑنے سے منع فرمایا تھا اس لئے ہم نہیں لڑتے ؟ جواب :القرآن ۔ اب لڑنے کی اجازت دی جاتی ہے۔کیونکہ تم پر ظلم ہوا۔۔۔۔۔الحج 39 سوال کیا یہ بات قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن اجازت دے رہاہے لڑنے کی اور تحریفی کہتے ہیں کہ ہم نہیں لڑتے؟ سوال نمبر 19۔یا للہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہم اس وقت تک نہیں لڑینگے جب تک ہمارے بڑے اجازت نہیں دینگے ۔ جواب : القرآن۔ اےایمان والو! حکم مانو اللہ کا اور اسکے رسول کا تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔۔۔۔۔العمرآن32 سوال کیا یہ اللہ کے مقابلہ میں غیر اللہ کا حکم ماننا نہیں کہ جنکا دعویٰ ہے کہ ایک اللہ کا حکم ماننے میں دونوں جہانوںکی کامیابی ہے ۔ اور غیر اللہ کے حکموں کو اللہ کے مقابلہ میں ماننے میں دونوں جہانوں کی ناکامی ہے؟ سوال نمبر 20۔یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ایمان صرف ہماری باتیںپھیلانے ہی سے بنے گا۔اورکسی چیز سے نہیں؟ْ جواب :القرآن۔جب اللہ کی آیتیں ان کے سامنے پڑہی جاتی ہیں تو انکا ایمان اور بڑ ھ جاتا ہے۔ سوال۔تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے خلاف نہیںکہ قرآن جس کی آیتوں سے ایمان بڑھتا ہے۔یہ اسکی نفی کرتےہیں۔ سوال نمبر21۔یاللہ ایمان والوں کی کیا نشانی بتائی ہے آپ نے وہ اللہ کے راستے میں کیا کام کرتے ہیں؟ جواب: القرآن ۔ ایمان والے تو لڑتےہیں اللہ کے راستے میں ۔۔۔۔۔۔انساء 76 سوال نمبر22۔اللہ بزدلوں کی کیا نشانی بتائی ہے آپ نے قرآن کرم میں؟ جواب ۔ القرآن حکم سن کر لڑنے کا ان کے چہروں پر غسشی چھاگئی جیسے مرنے کے وقت ہو ہلاکت ان پر ۔۔ محمد 20 یاللہ تحر یفی یہ دعوت پھیلاتے ہیں کہ ہماری جان و مال کو اللہ نےجنت کے بدلے کافروں کی منتیں کرنے اور پاؤں پکڑ پکڑ کر جہنم سے بچانے کیلئےہی خریدا ہے؟اورکسی کام کیلئے نہیں خریداکیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟ جواب :القرآن۔ بلاشبہ اللہ نے خریدلی مسلمانوںکی جان اور مال اس قیمت پر کہ ان کیلئے جنت ہے۔وہ لڑتےہیں اللہ کے راستے میں قتل کرتے ہیں اور قتل کئےجاتےہیں ۔اسپر وعدہ ہے۔۔۔۔۔۔توبہ 111 سوال : کیا تحریفیوں کی یہ دعوت مخالفت ِقرآن نہیں کہ قرآن میں تو ہےمسلمانوںکو خریداہے کافروں سے لڑنے کیلئے اور تحریفی کہتےہیں کہ کافروں کی منتیں کرنے اور پاؤں پکڑنے کیلئےہی خریدا ہے۔اور کسی کام کیلئے نہیںخریدا؟ سوال نمبر23۔یاللہ جولوگ جھوٹ کی دعوت پھیلاتے ہیں اللہ کے راستے میں کافروں سے لڑنے والی قرآنی آیات پر ؟ جواب : القرآن۔ اس سے بڑاظالم کو ن ہوگا جو جھوٹ باندھے اللہ پر سن لو ظالموں پر اللہ لعنت ہے ۔جوروکتے ہیں دوسروں کو اللہ کے راستے سے ۔ہود 19,18۔ وہ معزز تھے عامل قرآں ہوکر ۔ تحریفی لعنتی بنے مخالف قرآن ہوکر سوال نمبر24۔یا للہ جن جھوٹوں پر آپ نے لعنت فرمائی ہے۔ وہ تو چندنیک اعمال کی دعوت بھی دیتے ہیں ؟ جواب:القرآن ۔ جنہوں نے روکا دوسروں کو اللہ کے راستے سے ان کے اعمال تباہ ہوگئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (محمد 1) سوال نمبر 25۔یا للہ ان کے اعمال تباہ ہوتا دیکھ کر بھی ان کے حمایتی علماء انکو ان تحریفی باتوں سے منع نہیں کرتے آخر کیوں؟ جواب۔ القرآن :اے ایمان والو!بہت سے عالم اور پیر مال کھاتے ہیں اور روکتے ہیں دوسروں کو اللہ کے راستے سے ۔توبہ 34 سوال نمبر 26۔ اللہ کے راستے میں دین اسلام امت مسلمہ اور اپنے ملک کے دفاع میں لڑنے والوں کویا للہ یہ کافر دہشت گرد کہتےہیں؟ جواب ۔القرآن: اللہ محبت کرتا ہے ان سے جو لڑتے ہیں اللہ کے راستے میں صف باندھ کر ۔۔۔۔(صف4) سوال نمبر27۔ یا للہ ان قرآنی احکامات اور شان رسالت کے خلاف تحریفی باتیں پھیلانے والےچھوٹے اور ان کے بڑے حمایتیوں کا کیا انجام بتایا ہے آپ نےقرآن کریم میں؟ جواب : القرآن ۔ قیامت کے دن سب لوگ اللہ کے سامنے کھڑے ہونگے اور ضعیف (چھوٹے اپنے بڑوں سے)متکبرین سے کہیں گےکہ ہم تو تمھارے تابع تھے(کہ دین کی جو راہ تم نے دیکھائی ہم اسی پر چلے)کیا تم اللہ کا عذاب ہم سے کچھ ہٹا سکتے ہو۔ تو وہ کہیں گےکہ اگر اللہ ہمیں ہدایت کرتا تو ہم تمھیں بھی ہدایت کرتے اب ہم گھبرائیں یا صبر کریں ہمارے حق میں برابر ہے کوئی جگہ ہماری رہائی کی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔(ابراہیم 21) سوال نمبر28۔یا للہ اتنی کھلی کھلی قرآنی وعید یں جانتےہوئے بھی کچھ لوگ ان تحریفیوں کی تائید کرتے ہیں آخر کیوں جواب ۔القرآن :یہی لوگ ہیں کہ لعنت کی اللہ نے ان پر اور کردیا انکو بہرہ اور اندھی کر دی ان کی آنکھیں۔۔۔ کیادھیان نہیں کرتے قرآن میں یا انکے دلوں پر تالے لگ چکے ہیں ۔(محمد 24) سوال نمبر 29۔ یا للہ جن قرآنی احکامات کو جھٹلانے چھپانے اور ان پر جھوٹ بولنے والوں پر آپ نے لعنت فرمائی ہے وہ کہتے ہیں ہم نبیوں والا کام ،لوگوں کی اصلاح کرتے ہیں ۔ کیا فرمایاہے آپ نے ایسے لوگوں کے بارے میں ؟ جواب :القرآن ۔کہتے ہیں کہ ہم اصلاح کرنے والے ہیں جان لو یہی لوگ فساد کرنے والے ہیں۔البقرہ11-12 نوٹ : یہ تبلیغی جماعت والوں کی قرآن مخالف اور شان رسالت کے خلاف کچھ باتیں یہاں نقل کی گئی ہیں باقی مفتی محمد حنیف صاحب دار العلوم دیوبند والے فرماتے ہیں کہ تبلیغی جماعت والے قرآن کریم کی ایک آیت کا بھی ترجمہ درست نہیں کرتے ۔جوآیات پڑھ کر اپنے تبلیغ کے نام سے تحریفی کام میں لگاتے ہیں ۔ 

 استفتاء : کیا فرماتے ہیں علماء دین

درجہ ذیل قرآنی احکامات اور شان رسالت کے خلاف تحریفی باتیں پھیلانے والے۔کیا تبلیغ کے نام سے تحریف، دین کے نام سے بے دینی، ہدایت کے نام سے گمراہی اور جوڑ کے نام سے قرآنی احکامات سے توڑ کی دعوت پھیلانے والے رہبروں کے روپ میں رہزن نہیں؟ اور ان کے یہ باطل دعوے کہ ہم یہ جو دعوت کا کام کررہے ہیں یہ نبیوں والا کام ہے۔یہ سردار انبیاء والا کام ہے ۔ اسی کام میں صحابہ کرام کی قبریں بنی اسی کام کیلئے اللہ نے ہمیں جنت کے بدلے میں خریدا اور بہترین امت کا لقب دیا۔اور اب یہ کام ہمیں ختم نبوت کے صدقے میں ملا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ان شان رسالت اور قرآن مخالف باتوں کی دعوت کو ان حضرات انبیاء علیہ السلام اور سردار انبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ صحابہ کرا م والی دعوت اور کتاب اللہ کی طرف منسو ب کرنا۔ کیا ان پر جھوٹ بہتان اور گناہ عظیم نہیں۔اور اس گناہ سے ان تحریفیوں کو اپنے اپنے مدرسوں اور مسجدوں سے نہ روکنے والے کیا ان کے اس گناہ کی دعوت میں برابر کے شریک نہیں؟اورایک تو ان تحریفیوں کو قرآن مخالف باتوں سے نہ روکنا بلکہ الٹا ان کی تائید کرنا کہ یہ لوگ بہت ہی اچھا کام کر رہےہیں۔کیا ایسا کرنے والے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو جلد آنے کی دعوت نہیں دےرہے۔ حدیث نبویﷺ:جب تم نیک کاموں کا حکم اور برے کاموں سے روکنا چھوڑدو گے تو اللہ تم پر عذاب مسلط کر دے گا۔ اسی بات کو حضرت مولانا احتشام الحسن صاحب نے اس طرح فرمایا ہے کہ آج دنیا میں جتنے بھی مسلمانوںپر عذاب آرہے ہیں وہ اس تبلیغی جماعت کی وجہ سے آرہےہیں ۔ اورجن جن کاموں کا اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں حکم دیااور ان پرہمارے نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے دس سال تک اللہ کے راستے میں بدر سے تبوک تک جہاد فرمایا۔ان جھادی اعمال کے بارے میں یہ کہنا کہ ہمارے نبی ان پر معاذاللہ عمل کرنے والے نہیں تھے ۔ سوال یہ ہےکہ کس طرح قرآنی جہاداحکامات کے خلاف منکر جہادمرزا غلام احمد قادیانی کے مشن کی پھیلائی ہوئی باتوں کو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی طرف منسوب کیا جارہا ہےیعنی ہمارے نبی لڑنے والے نہیں تھے۔ہمارے نبی اقدامی جہاد کرنے والے نہیں تھے ۔ ہمارے نبی نے کبھی طاقت استعمال نہیں کی۔ہمارے نبی بدلہ لینے والےنہیں تھے ہمارے نبی نے کسی کافر کو بھی بددعا نہیں دی۔ کیاقنوت نازلہ میں ایک ماہ تک کافروں کو بددعا دینے والے ہمارے نبی نہیں تھے۔ اور پھر ان تحریفیوں کا یہ کہنا کہ ان باتوں کے پھیلانے کا کام ہمیں ختم نبوت کے صدقے میں ملا ہے۔ کیونکہ اب نبی کو ئی آئے گا نہیں۔اب یہ کام قیامت تک ہم نے کرنا ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو بھی اسی کام پر لانا ہے۔ سوال نمبر 30۔ یا اللہ یہ شان رسالت کے خلاف باتیں پھیلانے والے کہتے ہیں کہ یہ کام ہمیں ختم نبوت کے صدقے میں ملا ہے۔آپ نے کس کام کا حکم دیا ہے ہمارے پیارے نبی ﷺ کو اللہ کے راستے میں کرنے کا اور اس کام پر امت کوبھی ابھارنے کا ۔ جو کام اب قیامت تک وارث الانبیاء کے ذمہ ہے۔ جواب: اے نبی آپ لڑیں اللہ کے راستے میں اور ایمان والوں کو لڑنے پر ابھاریں۔انفال 65 سوال : یہ ہے ختمِ نبوت کے صدقے میں ملنے والا کام کہ جس کے کرنے سے اللہ نے دین اسلام کو غلبہ دیا اور امت مسلمہ کو عزت بخشی اور اس کام سے آج ختمِ نبوت کے پکے دشمن یہودی اور انکے ایجنٹ منکر جہاد قادیانی بھولے بھالے مسلمانوںکو روکتےہیں۔ او ر ایسی تحریفی باتیں قرآن و سنت کے خلاف ختم نبوت کے صدقے میں ملنے والے کام کے نام سے پھیلاتےہیں۔


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔