Sunday 29 March 2020

*مولانا عرفان الحق صاحب کی تحقیق* *تبلیغی جماعت کے بارےمیں۔* *قسط3*



*مولانا عرفان الحق صاحب کی تحقیق*
*تبلیغی جماعت کے بارےمیں۔*
*قسط3*
 

حضرت مولانا قاضی عبد السلام صاحب نو شہروی خلیفہ حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب شاہراہ تبلیغ کے صفحہ ۵۳ پر لکھتے ہیں۔
     "سامان ایسا بن رہا ہے کہ تبلیغ کے معمولات علمی شعائر کے بالمقابل خود ہی ایک دین کا مقام لے رہے ہیں گویا تبلیغ دین کے بجائے دین تبلیغ پھیل رہا  ہے جس کو زبانی دین کی محنت کہا جاتا ہیـ"'۔
لیکن دوسرے رخ سے دیکھا جائے تو مایوسی کی کوئی وجہ باقی نہیں رہتی، ادھر چند سالوں میں جس تیزی سے اس جماعت کا محاسبہ علمائے کرام نے شروع فرما دیا ہے اس کے آگے ہزاروں لاکھوں جاہلوں کا یہ جماعتی سیلاب انشاء اللہ خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا کیونکہ ابھی امت علمائے کرام سے
 اتنی دور نہیں ہوئی جتنا یہ سمجھنے لگے ہیں۔
    حضرات علماء دیوبند کتاب و سنت کے علمبردار ہیں اور یہ صرف اپنی جہالت کی ٹوکری لیکر گھوم رہے ہیں، نہ ان کے پاس دلائل کا وزن ہے نہ کتاب و سنت کا نور ہے۔ جہالت کے پائوں پر ان کا تعمیر کردہ فضائل کا گھر وندہ بہت جلد زمیں بوس ہو کر رہے گا۔
    ان کی شروع سے کوششیں تو یہی چل رہی ہیں کہ علماء دین کو نکمّا و نامعتبر قرار دے کر ان سے امت کو کاٹ دیا جائے۔ اور کہیں کہیں یہ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوئے، لیکن باطل باطل ہی ہے، اس میں زیادہ دیر ٹھہرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی۔ عوام کالانعام علم نہ ہونے کے سبب معصومانہ صورتوں سے دھوکا کھا جاتے ہیں اور انھیں حق پرست سمجھ لیتے ہیں۔ ظاہری دینداری و مصنوعی پرہیز گاری سے فریب میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔لیکن اندر کا نفاق اور عقیدے کا بگاڑ زیادہ دن چھپ نہیں سکتا۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔