Tuesday 31 March 2020

اللہ کا راستہ کیا ہے ؟... الله کے راستے میں نکلنے والی جماعتیں۔۔۔ قسط نمبر 8


* ... تبلیغی جماعت کیا ہے ؟... *
قسط 8
🔯 اللہ کا راستہ کیا ہے ؟ 🔯
( اللہ کے راستے میں چار مہینے لگاو .... الله کے راستے میں نکلنے والی جماعتیں ... وغیره وغیره )

* ... تبلیغی جماعت کیا ہے ؟... *

قسط 8

 اللہ کا راستہ کیا ہے ؟ 

( اللہ کے راستے میں چار مہینے لگاو .... الله کے راستے میں نکلنے والی جماعتیں ... وغیره وغیره )


آج مختصر سی بات اس پر کرتے ہیں کہ اللہ کا راستہ کیا ہے. ... قرآن کریم میں 85 دفعہ الله کے راستے کا ذکر آیا ہے .... الله کے راستے سے پھیرنا .... الله کے راستے میں ہجرت .... الله کے راستے میں خرچ کرنا. ...... الله کے راستے میں جہاد و قتال تکلیف وغیرہ ..... گستاخی معاف !!! اس کے علاوہ کسی اور چیز کا ذکر نہیں .... یعنی صلاة فی سبیل اللہ ، زکوٰۃ فی سبیل اللہ ، حج فی سبیل اللہ ، دعوت فی سبیل اللہ وغیرہ وغیرہ .... اور نا ہی اس قسم کی اصطلاحات و ترکیبات آج تک مسلمانوں میں کبھی معروف رہی ہیں یا سنی گئی ہیں. ..... ان 85 مقامات میں 48 جگہ الله کے راستے میں جہاد و قتال کا ذکر ہے باقی 37 جگہوں میں اکثر جگہ الله کے راستے سے اسلام مراد ہے لیکن وہاں یہ بات ذہن میں رہے کہ وہاں بات کافروں سے ہورہی ہے یا کافروں کی ہورہی ہے ..... یعنی کافروں سے کہا جارہا ہے کہ تم الله تعالی کے راستے سے پھیرتے ہو. ... یا کافروں کے بارے میں بات ہو رہی ہے کہ وہ اللہ کے راستے سے پھیرتے ہیں ... لیکن یہاں بھی اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ اکثر و بیشتر یہ مضمون جہاد کے مضمون کے ساتھ آیا ہے مثلاً دیکھئے نویں پارے کی آخری چند آیات .... اسی طرح جہاں انفاق فی سبیل اللہ کا ذکر آیا ہے تو یہ ذہن میں رہے کہ وہاں اکثر و بیشتر مضمون جہاد کا چل رہا ہوتا ہے. .... مضمون جہاد کا ... سیاق و سباق جہاد کا .... شان نزول جہاد کا .....


اسی طرح اگر احادیث پر نظر ڈالی جائے تو ہمارے محدود مطالعے کے مطابق نوے پچانوے فیصد اطلاقات الله کے راستے کے جہاد پر ہوئے ہیں دیگر چیزوں کو ڈھونڈ کر اور کھینچ تان کر نکالنا پڑتا ہے. ... الله تعالی تعصب سے کسی کو آزادی دے تو بات بالکل واضح ہے


خیر! یہ تو ہوگئی بات الله تعالی کے راستے میں جہاد و قتال ... خرچ کرنے اور ہجرت کرنے کی .... سوال یہ ہے کہ اگر کہیں صرف الله کے راستے کا ذکر کیا جائے اور اس کے ساتھ کسی اور چیز کا ذکر نہ ہو تو اس سے کیا مراد لیں گے ؟؟؟ مطلب یہ ہے کہ اگر الله کے راستے میں خرچ کرنے کا ذکر کیا جائے تو واضح بات ہے کہ وہاں خرچ کے علاوہ کوئی اور چیز مراد ہی نہیں لے سکتے اور اگر کہیں الله تعالی کے راستے میں ہجرت کا ذکر آئے تو وہاں ہجرت ہی مراد ہوگی سوال یہ ہے کہ اگر کہیں الله کے راستے کے ساتھ انفاق ہجرت جہاد وغیرہ کا ذکر نہ آئے تو وہاں کیا مراد لیں گے؟ ؟ یعنی اطلاق کے وقت الله کے راستے سے کیا مراد ہے ؟؟؟ مثلاً یہ جو حدیث ہے کہ الله کے راستے میں ایک صبح یا ایک شام دنیا وما فیها سے بہتر ہے. ... یہاں الله کے راستے سے کیا مراد ہے؟ ؟ ؟


جواب : ائمہ اربعہ کے نزدیک الله کے راستے سے جہاد مراد ہے یعنی جب الله کا راستہ مطلق بولا جائے تو وہاں جہاد مراد ہوگا


کیا مطلب ؟؟ کیا یہ ائمہ اربعہ کا اتفاقی مسلک ہے اور پھر بھی لوگ اس قدر جرات سے کام لے رہے ہیں کہ اللہ کا راستہ ہزاروں لاکھوں دفعہ بول کر غیر جہادی امور مراد لے رہے ہیں .... نہیں ایسا نہیں ہوسکتا یہ ائمہ اربعہ کا مسلک نہیں ہوگا لگتا ہے آپ مخالفت میں حد سے تجاوز کر رہے ہیں


آپ مطمئن رہیں جناب یہ ائمہ اربعہ کا مسلک ہے یہ آپ کے سامنے حدیث و فقہ کا ذخیرہ ہے تسلی کرلیں .....


حدیث و فقہ کے ذخیرے میں میں اسے کہاں ڈھونڈوں گا ؟؟؟


کتاب الزکاہ" میں باب مصارف زکوٰۃ میں ... تمام کتب حدیث میں دیکھ لیں اور پهر ان کی مستند شروح اٹھائیں .... اسی طرح کتب فقہ قدوری کنز شرح وقایه ہدایه اور ان سب کی مستند شروح نیز بدائع الصنائع المبسوط شامی وغیرہ .... اگر کتب تفسیر میں دیکھنا چاہتے ہیں تو سورہ توبہ آیت 60 میں دیکھ لیں ... مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے اس پر ایک مستقل رسالہ بھی تالیف فرمایا ہے جو ان کی کتاب جدید فقہی مسائل میں شامل ہے .... ہم وہاں سے چند نقول آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں ... ان تمام نقول کا حاصل یہ ہے کہ الله تعالی کے راستے سے جہاد مراد ہے .... لیجۓ جناب


* المراد بسبيل الله ههنا الغزو في سبيل الله. .. احكام القرآن لابن العربي ...

* الغزاة الذين لا حق لهم في الديوان ... ابن کثیر

* فقراء الغزاة ... كشاف

* وهم الغزاة وموضع الرباط يعطون ما ينفقون في غزوهم كانوا أغنياء أو فقراء ... قرطبي

* فالاكثر علی أنه يختص بالغازي .... فتح الباري

* لأن سبيل الله إذا أطلق في عرف الشرع يراد به ذلك أي الجهاد ... بدائع الصنائع

* لأن " في سبيل الله " عند الإطلاق إنما ينصرف إلى الجهاد ... المغني

* وإذا أطلق فهو في الغالب واقع على الجهاد حتى صار لكثرة الاستعمال كأنه مقصور عليه. .. تاج العروس للزبيدي ... لسان العرب لابن منظور. ... النهاية لابن الاثير

* لكن عند الإطلاق يصرف إلى الجهاد ... البناية للعيني

* ولكن عند إطلاق هذا اللفظ المقصود به الغزاة عند الناس .... المبسوط


یہ تو تھے دس حوالے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب حفظہ اللہ کی کتاب سے. .. ان میں ابن العربي اور قرطبي مالکی ہیں ابن کثیر اور حافظ ابن حجر صاحب فتح الباری والے اور ابن الاثير شافعی ہیں المغني والے علامہ ابن قدامہ حنبلی ہیں اور علامہ سرخسی علامہ عینی اور علامہ کاشانی حنفی ہیں رحمهم الله .... لیکن اس کے باوجود ، لگتا ہے کہ آپ کا اطمینان  نہیں ہورہا .... تو لیجۓ جناب کچھ حوالے ہم مزید بهی عرض کر دیتے ہیں ... وباللہ التوفیق


علامہ نووی شافعی شارح مسلم ایک حدیث من صام یوماً فی سبیل اللہ ... الخ کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں : فيه فضيلة الصيام في سبيل الله، وهو محمول على من لا يتضرر به ولا يفوت به حقا، ولا يختل به قتاله ولا غيره من مهمات غزوه ... كتاب الصيام باب فضل الصوم في سبيل الله

      یعنی اس میں اللہ کے راستے میں روزے کی فضیلت کا بیان ہے اور اس حدیث کو اس شخص کی حالت پر محمول کیا گیا ہے جسے روزے سے نقصان نہ ہوتا ہو اور نہ کوئی حق فوت ہوتا ہو ، نہ قتال میں کوئی خلل آئے اور نہ جہاد کے دیگر امور میں ۔۔۔ 


علامہ نووی رحمہ اللہ کی بات سے صاف اندازہ ہوتا ہے کہ جہاد کو ہی بلا جھجک اور بلا بحث الله کے راستے کا مصداق ٹھہرا رہے ہیں گویا یہ کوئی محل بحث نہیں ....


حافظ ابن حجر صاحب رحمہ اللہ علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ کا قول نقل فرماتے ہیں

قال ابن الجوزي : إذا أطلق ذكر سبيل الله فالمراد به الجهاد

یعنی جب اللہ کا راستہ مطلق بولا جاتا ہے تو اس سے مراد جہاد ہوتا ہے 


اس کے بعد علامہ ابن دقيق العيد کا قول نقل کیا ہے

قال ابن دقيق العيد : قوله في سبيل الله العرف الأكثر فيه استعماله في الجهاد ...


یعنی علامہ ابن دقیق العید کا کہنا ہے کہ اکثر عرف یہ ہے کہ اللہ کا راستہ جہاد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔۔۔ 

علامہ سیوطی اور علامہ سندی رحمہما الله نے بهی اپنے اپنے حواشی میں الله کے راستے سے جہاد کو مراد لیا ہے

سبل السلام والے بهی انہیں میں سے ہیں جو الله کے راستے کو جہاد کے ساتھ خاص کر دیتے ہیں. ... لیجۓ جناب 6 حوالے اور بهی آگئے. ... اور ہماری فقہ حنفی کی کتابیں چونکہ عام ہیں سب کی پہنچ میں ہیں اس لئے ان کی عبارات نقل کرنے کی چنداں ضرورت نہیں .... علامہ سرخسی علامہ عینی علامہ کاشانی اور علامہ سندی رحمہم الله کے حوالے آ بهی گئے ہیں یہ سب حنفی ہیں .....


محدثین کی عادت پر ایک نظر ڈال لیں ... الله کے راستے میں ایک صبح اور ایک شام والی حدیث امام بخاری امام ترمذی امام نسائی اور امام ابن ماجہ کتاب الجهاد میں لائے ہیں ابوداؤد میں یہ حدیث موجود نہیں. ... امام مسلم کتاب الامارۃ میں لائے ہیں لیکن وہاں علامہ نووی رحمہ اللہ کی شرح دیکھیں ..... تو ان جلیل القدر محدثین نے الله کے راستے کو جہاد کے ساتھ خاص کیا ورنہ اللہ کے راستے تو بہت ہیں لیکن عند الإطلاق علماء امت کے نزدیک الله کے راستے سے جہاد ہی مراد ہوتا ہے ....


الله تعالی کے راستے میں روزے والی حدیث کو امام بخاری اور امام ترمذی رحمہما الله کتاب الجہاد میں لائے ہیں .... الله تعالی ہمیں حق کی اتباع نصیب فرمائے ....


سوال : اللہ کے راستے میں ... فی سبیل اللہ ... لفظ میں اس کی گنجائش موجود تو ہے کہ اس سے جہاد کے علاوہ دیگر دینی کام بهی مراد لئے جائیں ....


جواب : ارے بھائی یہی تو سمجھانا چاہ رہا تھا کہ یہ ایک شرعی اصطلاح ہے اس کے لغوی معنی مراد نہ لئے جائیں جیسے ایمان طہارت بعث تقدیر صلاة زكاة صوم حج جہاد وغیرہ وغیرہ شرعی اصطلاحات ہیں ان کو لغوی معنی میں استعمال کرنا ظلم ہے اسی طرح سبیل اللہ بهی ایک شرعی اصطلاح ہے اسے لغوی معنی میں استعمال نہ کیا جائے .... اور یہ صورت تو انتہائی قبیح ہے کہ اسے ایک جدید اور غیر منصوص ترتیب کیلئے اس قدر استعمال کیا جائے کہ گویا یہی اصل ہے یہاں تک کہ مجاہدین سے کہا جائے کہ تم چونکہ اللہ کے راستے میں نہیں نکلتے اس لئے اللہ کی مدد نہیں آتی ... الله کے راستے میں نکلو اللہ کی مدد تمہارے ساتھ ہوجائے گی .... لیکن یہاں بھی مجھے افسوس اپنے علماء پر آتا ہے کہ شب و روز ان کے غلو اور تجاوزات کو دیکھتے ہیں مگر پهر بھی اس لئے برداشت کرتے ہیں کہ یہ اپنے ہیں یا یہ کہ ابھی خیر غالب ہے یا یہ کہ اس سے انتشار پهیلے گا ... دین کا حلیہ بگاڑا جارہا ہے مگر پهر بھی یہ اپنے ہیں اور ابھی خیر غالب ہے اور ہم انتشار نہیں پھیلانا چاہتے ... انا للہ وانا الیہ راجعون ...


آخر میں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ کچھ احادیث میں کچھ دیگر اعمال پر بهی سبيل الله کا اطلاق کیا گیا ہے علماء کرام نے اس کی اپنی اپنی توجیہات کی ہیں کہ یہاں ثواب کی زیادتی اور ترغیب میں مبالغہ مراد ہے وغیرہ جیسا کہ انتظار صلاة کو صلاه قرار دیا گیا ہے.... عورتوں کے حج کو جہاد قرار دیا گیا ہے. .. بہرحال قرآن و سنت کے اکثر اطلاقات ائمہ اربعہ کے فیصلے اور دیگر فقہاء و محدثین کی صنیع کے مطابق فی سبیل اللہ ایک شرعی اصطلاح ہے جو جہاد کے ساتھ خاص ہے ..

عجیب بات تو یہ ہے کہ ان حضرات کے علاوہ کسی اور سے آپ نے " اللہ کے راستے " کا اس بےدردی کے ساتھ استعمال نہیں سنا ہوگا .. مثلاً کوئی کسی کو علم حاصل کرنے کے لئے متوجہ کرنا چاہتا ہے تو کہتا ہے : علم دین پڑهو ، یا کہتا ہے کہ : مدرسے میں داخلہ لے لو .. یا اس طرح کی دیگر تعبیرات استعمال کرتا ہے لیکن یہ نہیں کہتا کہ : الله کے راستے میں نکلو .. اس طرح دیگر دینی کاموں سے وابستہ لوگوں کا حال ہے .. لیکن آپ ان حضرات کی جرأت تبلیغیانہ ملاحظہ فرمائیں کہ کس طرح بےدهڑک اللہ کے راستے کا استعمال کرتے ہیں اور وہاں کے فضائل اٹها کر یہاں کس فیاضی سے تقسیم

کرتے ہیں ۔۔۔ 


       آپ ذرا اس پر بھی غور فرمائیں کہ اس جماعت سے پہلے یا اس جماعت کے علاوہ کسی اور نے کسی غیر جہادی عمل کے لئے اس فیاضی کے ساتھ  " اللہ کے راستے " کا استعمال کیا ہے ؟؟؟ ۔۔۔ آخر کیا وجہ ہے کہ کئی باتوں میں یہ جماعت بالکل منفرد ہے  ۔۔۔ جیسے یہ کلمے کا مقصد بیان کرتے ہیں کہ اللہ سے ہونے کا یقین اور مخلوق سے کچھ بھی نہ ہونے کا یقین ۔۔۔ کلمے کا یہ مقصد اس جماعت کے علاوہ ہمیں کہیں اور کیوں نہیں ملتا ؟ ۔۔۔ اس پر تفصیل کے ساتھ آئندہ بات ہونے والی ہے ان شاء اللہ  ۔۔۔ اس طرح ہجرت اور نصرت کے مفہوم میں تحریف اس جماعت کے علاوہ کہیں بھی نظر نہیں آتی ۔۔۔ کبھی آپ نے اس پر غور کیا ہے ؟ ۔۔۔ 


       پوری دنیا کے انس و جن کو جنت میں لے جانے کی فکر ، کیا اس جماعت کے علاوہ آپ کو اس فکر کا کہیں کوئی نشان ملتا ہے ؟؟؟ آخر یہ کیوں ہے ؟ یہ کیا ہے ؟ ۔۔۔ کبھی آپ نے اس پر غور کیا ہے ؟ 


       اس کے ساتھ ساتھ میں درخواست کروں گا کہ گزشتہ قسط کے آخر میں " کیا یہ محض اتفاق ہے ؟ " ضرور پڑھیں ۔۔۔ 

الله تعالی حق کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔