Sunday 29 March 2020

عرفان الحق صاحب کی تحقیق تبلیغی جماعت کے بارے میں قسط نمبر 1

 

*مولانا عرفان الحق صاحب کی تحقیق*

 *تبلیغی جماعت کے بارے میں*

*قسط نمبر 1*

نحمدہٗ ونصلی علی رسولہ الکریم! اما بعد!

    مروجہ تبلیغی جماعت کی بے اعتدالیاں اور اس کے ذمہ داروں کی حد درجہ غلو پر مبنی بیان بازیاں عالم آشکار ا ہو چکی ہیں۔ ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ شاید اب اس جماعت کی خود ساختہ تقدس مآبی کا شیش محل چکنا چور ہو کر رہے گا اوراس کی من گڑھت کشفی و رؤیائی عظمت و عصمت کے جھوٹے قصے کہانیوں کا بازار ٹھنڈا پڑ جائے گا، اتنا ہی نہیں پتہ نہیں کتنے صاحب جبّہ و دستار کے علم و فضل پر سوالیہ نشان لگے گااور ان کی علمی و فکری کجروی کی داستانیں سپرد قرطاس کی جائیں گی۔ کتاب و سنت سے صریح انحراف اور آیات و احادیث میں باطل تاویلات کا ایک طویل سلسلہ آئینہ ہو کر ہر خاص و عام کو کتاب و سنت کی طرف مراجعت کرنے پر مجبور کر دے گا۔ کما قال اللہ تعالیٰ ما کان اللہ لیذرالمومنین علیٰ ما انتم علیہ حتی یمیز الخبیث من الطیب، اللہ ایمان والوں کو ان کی حالت پر یوں ہی نہ چھوڑ دے گاجب تک کہ خبیث کو طیب سے الگ نہ کر دے۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے اور ہو کر رہے گا۔

    وہ علماء کرام جو اب تک خاموشی کی تصویر بنے بیٹھے تھے انکی مُہر سکوت ٹوٹے گی اور ذمہ داریوں کا احساس انھیں جھنجھوڑ کر بیدار کر دے گا، وہ اپنے فرض منصبی سے عہدہ برآ ہونے کے لئے حق کی حقانیت اور باطل کا بطلان واضح کریں گے اور شریعت محمدی کے صاف و شفاف آئینے میںلگی گرد و غبار صاف کر کے خدا اور رسول کے نزدیک سرخرو ہوں گے۔انشاء اللہ۔

    الحمد اللہ وہ وقت آ چکا ہے کہ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو کر رہے گا، علم و عمل پر گرد و غبار کی جمی ہوئی تہیں صاف ہو جائیں گی اور ایمان و یقین کے نام پر پھیلائی گئی بدعات کا خاتمہ ہو جائے گا۔ عادتُ اللہ یہی ہے کہ باطل کو آخرکار اپنی تمام سیاہ کاریوں کے ساتھ پسپا ہونا پڑتا ہے اور حق کی روشنی چاروں طرف پھیل کر رہتی ہے۔ کون جانتا تھا کہ تبلیغی جماعت دین کے نام پر ایک فتنہ برپا کرے گی؟ کسے معلوم تھا کہ بانی جماعت حضرت مولانا محمد الیاس صاحب کو کشف و الہام کے نام پر نبی بنا لیا جائے گا؟  اور جملۂ اکابر علمائے دیوبند کی تعلیمات سے آنکھیں بند کر لی جائیں گی؟ اور غلبۂ حال میں سرزد ہونے والی ان کی تمام علمی و فکری بھول چوک کو ایک مقدس نام دے کر ساری دنیا میں پھیلا دیا جائے گا؟ جماعتِ تبلیغ کو حق و باطل کا معیار گردانا جائے گا، اسے کشتیِٔ نوح قرار دے کر جو اس میں شریک ہوا وہ کامیاب اور جو علیٰحدہ رہا اسے ناکام و نامراد قرار دیا جائے گا؟ مدارس و خوانق اور علمائے ربانیین و مشائخ کاملین کی دینی خدمات کی برملا تحقیر و توہین کی جائے گی اور ان کے وجود مسعود کو اپنے غیر شرعی مشن کے لئے رکاوٹ سمجھ کر علماء و مدارس کے خلاف ذہن سازی کی جائے گی؟ سر سے پیر تک بدعات کا مجموعہ ہونے کے باوجود جماعت کو عین سنت اور نبیوں و صحابہ والا کام باور کرایا جائے گا؟

*(جاری)*


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔