Saturday 28 March 2020

*تبلیغی جماعت میں خیر کا غلبہ*

*قسط نمبر 2*


*دار العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر حضرت مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری صاحب کی تحقیقی رائے کےمتعلق فتویٰ*
3  ستمبر 2016   سوال 68784 #            
میرا سوال یہ ہے کہ کیا مفتی سعید احمد پالن پوری تبلیغ کے خلاف ہیں یا نہیں؟ کیونکہ میرے پاس واٹس اپ پر ان کی رائے یعنی فتوی آیا ہے کہ تبلیغ الگ فرقے کا روپ لے رہی ہے اگر ایسا ہے تو کیا میں جماعت و تبلیغ کے کام کو کرنا یا اس میں جڑنا چھوڑ دوں؟ اب میں ایک ماہ سے اس بات پر فکر مند ہو گیاہوں کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا ہے۔ رات کو نیند بھی نہیں آتی، پریشان ہوں، اپنا مقصد سمجھ نہیں آتا آپ ہی بتائیں مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں ہلاک نہ ہوجاوٴں۔
جواب  68784#

مفتی سعید احمد پالن پوری صاحب یا دارالعلوم دیوبند کا کوئی عالم تبلیغ کے خلاف نہیں ہے، ہاں کچھ تبلیغ والے اعتدال سے ہٹ کر جو غلو کی باتیں کرتے ہیں، اور بہت سی اُلٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں، مثلاً :
(۱) خالص جہاد سے متعلق آیاتِ قرآنی کو تبلیغ پر فٹ کرتے ہیں، جو قرآن میں ایک طرح کی تحریف ہے۔
(۲) مدارس دینیہ بیکار ہیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، علم دین جماعت میں نکلنے سے حاصل ہوتا ہے۔
(۳) علماء نے اب تک کیا کیا؟ انہوں نے کوئی کام نہیں کیا، جو کچھ دین پھیلایا ہے علماء نے نہیں پھیلایا ہے بلکہ تبلیغی جماعت نے پھیلایا ہے۔ علماء نے ۴/ فیصد دین کا کام کیا ہے ۹۶/ فیصد جماعت والوں نے کیا ہے وہ بھی علماء نے اللہ واسطے نہیں کیا بلکہ تنخواہ لے کر کیا ہے۔
(۴) اگر کہیں کوئی عالم قرآن پاک کی تفسیر بیان کرتے ہیں تو اسے روک دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ صرف فضائل اعمال پڑھی جائے گی اور کوئی کتاب نہیں پڑھی جائے گی۔
(۵) تقویٰ اور تزکیہ نفس حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، جماعت میں نکلنے سے سب کچھ حاصل ہوجائے گا۔
(۶) جو عالم سال کا چلہ نہ لگائے اسے امام و مدرس نہیں رکھتے، اور اگر لاعلمی میں رکھ لیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ اس نے سال کا چلہ نہیں لگایا ہے تواسے امامت اور مدرسی سے ہٹا دیتے ہیں، اسے اپنی لڑکی نہیں دیتے۔
(۷) علماء کو حقیر سمجھتے ہیں، ان سے آئے دن بحث کرتے ہیں۔
(۸) جو شخص چلہ نہ لگائے ہوئے ہو اسے دیندار کیا اسے مسلمان بھی نہیں سمجھتے۔
(۹) جو شخص مروجہ نظام الدین والی تبلیغ میں نہ لگے، خواہ وہ کتناہی زیادہ دین کا کام کرے اسے دین کا کام نہیں سمجھتے، اس طرح کی بہت سی باتیں ہیں جن کو دیکھ کر مفتی سعیدصاحب پالن پوری ہی نہیں بہت سے علماء اور بزرگان دین کی زبانی ہم نے یہ جملہ سنا ہے کہ یہ تبلیغی جماعت ایک نیا فرقہ بنتی جارہی ہے قرآن و حدیث کے طریقوں کو چھوڑ کر اپنا طریقہ اور نیا دین اختیار کرتی جارہی ہے، یہ سب حالات دیکھ کر پڑھا لکھا دیندار اور سنجیدہ آدمی واقعی فکر مند ہو گیا ہے۔ اور اِس وقت مرکز نظام الدین میں بھی کچھ اسی طرح کے حالات کو دیکھ کر تبلیغ کے ذمہ دار حضرات بھی فکر مندہی نہیں بلکہ علیحدہ ہوگئے ہیں۔ یہ سب باتیں محض اعتدال سے ہٹنے کی وجہ سے پیدا ہوئیں، آپ جماعت کے کام کو نہ چھوڑیں ضرور کریں، مگر اعتدال سے نہ ہٹیں، حضرت مولانا الیاس صاحب  نے جس نہج اور جس اصول پر کام شروع کیا تھا اسی اصول اور اسی نہج پر کام کریں تو ان شاء اللہ کوئی انگلی نہ اٹھائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم         دارالافتاء،  دارالعلوم دیوبند
3  ستمبر 2016      darulifta-deoband.com
 

اگلی قسطوں میں امیر تحریفی جماعت کےمولانا سعد کی خلاف شریعت باتوں پر دارالعلوم دیوبند کے فتاویٰ موجود ہیں مزید مولانا سعد کی بے شمار خلاف شریعت باتیں جو انہوں نے بیان کی جن کی ریکارڈ نگ اور کتابوں میں بھی موجود ہیں جن کو حوالوں کے ساتھ ( مفتی محمد ایوب صاحب ) Mufti Ayoub sahab کے یوٹیوٹ چینل پر دیکھ سکتے ہیں ۔
اسی طرح ان ویب سائٹ پر بھی آپ مزید معلوما ت حاصل کر سکتےہیں۔
 

https://sangeenfitna.blogspot.com

www.difaetabligh.wordpress.com

سوال نمبر 5:یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہم کیوں لڑیں ان مظلوم مسلمانوں کی خاطران پر تواللہ کا عذاب آیاہے؟
جوب ۔القرآن۔ تمھیں کیا ہوا کہ نہیں لڑتے  اللہ کے راستے میںان مظلوموں کی خاطرجن پر کافر ظلم کرتےہیں۔انساء 75
سوال :کیاتحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کی مخالفت نہیں کہ قرآن میں ہے کیوں نہیں لڑتے اور تحریفی کہتے ہیں ہم کیوں لڑیں؟
نام نہاد تبلیغی تحریفیوں کی انہی باتوں کی وجہ سے 1967ء میں حضرت مولانا محمد احتشام الحسن ؒنے فرمایا تھا ۔ آج جو مسلمانوں پر عذاب اور مصیبتیں نازل ہورہی ہیں وہ اسی تبلیغی جماعت کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔(بقیہ :صفحہ نمبر14)
(بندگی کی صراط مستقیم :صفحہ نمبر31،32) 2صفرالمظفر 1387ھ .   13مئی  1967ء)
سوال نمبر6:یا للہ تحریفی کہتے ہیں کہ حملہ آور کافروں سے بھی دفاع میں مت لڑو۔ کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟
جواب ۔القرآن ۔اگریہ کافرتم سے لڑیں تو قتل کر ڈالویہی سزا ہے کافروں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔البقرہ 191
سوال :کیاتحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کریم کی مخالف نہیں  کہ قرآن میں ہے کہ قتل کرڈالو،تحریفی کہتے ہیں مت لڑو؟
سوال نمبر 7: یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ کافروں کو اللہ اپنی قدرت سے عذاب دیگا۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟
جواب ۔القرآن۔ لڑو اب اللہ ان (کافروں )کو تمہارے ہاتھوں سے عذاب دیگا۔۔۔توبۃ 14
سوال :کیا تحریفیوں کی یہ دعوت مخالفت قرآن نہیں کہ قرآن میں ہےکہ تمھارے ہاتھوں سے عذاب دونگا
اور تحریفی کہتےہیں کہ ہم نہیں لڑیں گے اللہ خوداپنی قدرت سے جب چاہے گاعذاب دیگا؟
سوال نمبر 8: یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ کافروںکو مت مارو۔ اس سے وہ بچارے جہنم میں چلے جائیںگے؟
جواب۔ القرآن: مارو کافروں کی گردنوں اور جوڑ جوڑ پر۔۔۔۔انفال 12
سوال :کیاتحریفیوں کی یہ دعوت مخالفت قرآن نہیں کہ قرآن میں ہے مارو اور تحریفی کہتے ہیں مت مارو؟
نام نہاد تبلیغیوں کی ایسی ہی پھیلائی گئی باتوں کی وجہ سے مولانا یوسف لدھیانوی شہید ؒ  فرماتے ہیں کہ یہ لوگ کفر کی سر حدوں کو پہنچ چکے ہیں جن باتوں کا آجکل تبلیغ والے ذہن بناتے ہیں اس کے لئےان کے ساتھ تبلیغ میں جانا حرام ہے۔

 حوالہ : آپ کے مسائل اور انکا حل ،جلد10، صفحہ نمبر19،20، 21
 

اگر طوفان میں ہو کشتی تو ہوسکتی ہیں تدبیریں 

 اگر کشتی میں ہو طوفان تو کیا الزام طوفان پر

 
ذرا غور فرمائیں کہ درجہ ذیل قرآنی ارشادات کے خلاف مخالفتِ قرآن کی تحریفی باتیں اور ساتھ ساتھ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں کس انداز میں کہ جن جن کاموں کا اللہ تعالیٰ نےحکم فرمایا اور ہمارے نبی ﷺ نے ساری زندگی ان احکامات پر عمل فرمایا ا ن کے بارے میں یہ باتیں پھیلانا کہ ہمارے نبی یہ یہ کام کرنے والے نہیں تھے ۔ یا ہمارے نبی ﷺ نے یہ یہ کام کئے ہی نہیں ۔(معاذاللہ )یہ نبی ﷺکی ذات پر جھوٹ اور بہتان عظیم نہیں ۔ ایسے ہی جھوٹوں اور بہتان بازوں کے بارے میں ارشاد نبویﷺ 
جس نے کوئی ایسی بات میری طرف منسوب کی جو میںنے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سمجھ لے۔۔

سوال نمبر9۔یاللہ تحریفی کہتے ہیںکہ ہمارے نبی کافروں کی منتیں کرنے پاؤں پکڑنے والے ہی تھے۔ سختی کرنے والے نہیں تھے؟ کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں کیا ہمارے نبیﷺ سختی کرنے والے نہیں تھے؟
جواب۔ القرآن ۔ اے نبی کافروں اور منافقوں سے لڑو اور ان پر سختی کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔التحریم 9
کیا یہ بات قرآن کریم اور نبی ﷺ کی شان کے خلاف نہیں کہ اللہ حکم دے سختی کا اور نبی کافروں کی گردنیں کٹوائیں اورمنافقوں کے سازشی مرکزکوجومسجد ضرارکے نام سےتھا اسکو گرادیںاور سختی کریںاور تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی سختی کرنے والے نہیں تھے؟کیا یہ بات قرآن مخالف دعوت اور شان رسالت کے خلاف تبلیغ نہیں
سوال نمبر10۔ یا اللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ہمارے نبی کی محنت سے صحابہ کافروں کیلئے بڑے ہی نرم دل بن گئے تھے۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں۔کیا نبی ﷺ کے ساتھی کافروں کیلئے سخت نہیں تھے؟
جواب ۔ القرآن،محمد اللہ کے رسول ہیں اور آپ کے ساتھ والے سخت ہیں کافروں پر ۔۔۔۔۔۔۔۔الفتح 28
سوال: کیا یہ دعوت قرآن اورنبی ﷺ کی شان کے خلاف نہیں کہ قرآن تونبی ﷺ کے ساتھ رہنے کی وجہ سے صحابہ کو سخت فرمارہا ہے۔اور تحریفی بہتان عظیم لگار ہے ہیں نبی اکرم ﷺ کی ذات پر کہ صحابہ کو کافروں کیلئے نرم دل بنا یا کیا نبی ﷺکے ساتھ رہنے کی وجہ سے صحابہ بدر میں اپنے ہی رشتہ دار کافروں کی گردنیں اڑانے والےسخت نہیں تھے؟
نام نہاد تبلیغی تحریفیوں کی انہی باتوں کی وجہ سےشیخ الحدیث دار العلوم دیوبند مفتی سعید احمد صاحب فرماتےہیں۔پانی سر سے گذر گیا ہے۔اب قضیہ عوام کے سامنے رکھنا ضروری ہے تاکہ وہ ان لوگوں سے اپنا ایمان بچائیں۔(غلوفی الدین ۔صفحہ نمبر 20) دوسری جگہ فرمایا ۔ بہت جلدیہ تبلیغ والے مسلمانوں کا ایک فرقہ بن جائیںگے ۔ وہ برا دن مجھے نظر آتا ہے ، وہ بر ا  دن مجھے نظر آرہا ہے، اگر ان کی ذہنیت صحیح نہیں ہوئی تو بہت جلد یہ تبلیغ والے مسلمانوں کا ایک الگ فرقہ بن جائیں  گے ۔ اور ہمیں اپنے قلم سے لکھنا پڑے گایہ گمراہ فرقہ ہے۔خطاب بہ علماء۔بمقام : بنگلورہندوستان ۔ بتاریخ : 16 فروری 2008

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔