حضرت مولانا عبدالرحیم شا ہ صاحبؒ فرماتے ہیں کہ میں خدا کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ جماعت کا یہ تجزیہ مجبوراً بادل نخواستہ کر رہا ہوں اور دینی تقاضہ و ضرورت سمجھ کر کیونکہ جب ان نابالغ مقتدا ؤ ں نے خطاب عام شروع کردیئے جنکی شرعاًان کو اجازت نہیں ہے اور انہوں نے اس کام کی فضیلت پر حد سے تجاوز کیا اور دوسرے دینی شعبوں کی کھلم کھلا تخفیف(تحقیر ) شروع کر دی اور ذمہ داروں کو بار بار توجہ دلانے کے باجوداب تک ان کو نہیں روکا یا وہ رکے نہیں تو ایسی صورت میں ذمہ داری کی بات یہ ہے کہ حقیقت حال واضح کی جائے خواہ کو ئی مانے یا نہ مانے۔(اصول دعوت تبلیغ صفحہ 53)
Friday, 18 September 2015
انہوں نے اس کام کی فضیلت پر حد سے تجاوز کیا اور دوسرے دینی شعبوں کی کھلم کھلا تخفیف(تحقیر ) شروع کر دی۔۔۔
Posted by
sangeen fitna
حضرت مولانا عبدالرحیم شا ہ صاحبؒ فرماتے ہیں کہ میں خدا کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ جماعت کا یہ تجزیہ مجبوراً بادل نخواستہ کر رہا ہوں اور دینی تقاضہ و ضرورت سمجھ کر کیونکہ جب ان نابالغ مقتدا ؤ ں نے خطاب عام شروع کردیئے جنکی شرعاًان کو اجازت نہیں ہے اور انہوں نے اس کام کی فضیلت پر حد سے تجاوز کیا اور دوسرے دینی شعبوں کی کھلم کھلا تخفیف(تحقیر ) شروع کر دی اور ذمہ داروں کو بار بار توجہ دلانے کے باجوداب تک ان کو نہیں روکا یا وہ رکے نہیں تو ایسی صورت میں ذمہ داری کی بات یہ ہے کہ حقیقت حال واضح کی جائے خواہ کو ئی مانے یا نہ مانے۔(اصول دعوت تبلیغ صفحہ 53)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔