کفر چوں از کعبہ برخیز د کجا ماند مسلمانی
میں حیران ہوں کہ ان میں بڑا مجرم کون ہے ؟ وہ جو علیٰ الاعلان جہاد فی سبیل اللہ کی مخالفت کرتاہے یا وہ ’’شیخ الاسلام ‘‘ علیٰ الاعلان مخالفت کا علم رکھنے کے بادجود انکی تعریف کرتے ہیں ؟ اور اپنے دارالعلوم سے فارغ ہونے والے علماء کرام کو اس دین دشمن جماعت میں بھیجنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ یہ بات تو یقینی ہے ، ہی کہ جہاد فی سبیل اللہ کی مخالفت کرنا منافقت کے بغیر ممکن نہیں ۔ اب ان میں کون بڑا منافق ہے یہ غور طلب معاملہ ہے ۔
سوال :۔ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مدارس اور جامعات کے وہ مہتمم حضرات اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور گرفت سے بچ جائینگے ۔ جو مہتمم حضرات اور اساتذہ کرام اپنے جامعہ کے نئے فارغ تحصیل علماء کرام اور زیر تعلیم طلبہ کی انپی لاعلمی یا چندہ کے لالچ میں ایک دین دشمن جماعت میں چلے لگانے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ کیا یہ حضرات اللہ تعالی کے اس صریح فرمان
ولا تعاونوا علی الاثم و العدوان و اتقو اللہ ان اللہ شدید العقاب
کی خلاف ورزی نہیں کرتے ؟
کیونکہ اس نام نہاد ’’تبلیغی جماعت ‘‘ کے بعض دین دشمن کرتوت سے تو ہر باشعور عالم باخبر ہے ۔ مثلا جہاد و قتال مع الکفار کے نہ صرف تارک ہیں ۔ بلکہ اس اہم اسلامی فریضہ کے خلاف باقاعدہ ذہن سازی کرتے ہیں۔ لاکھوں نوجوانوں کو جہاد اور مجاہدین سے متنفر کردیاجہاد کے خلاف جو کام قادیانی اور سرسید نہ کرسکے وہ کارنامہ اس دین دشمن جماعت نے سر انجام دیا۔ اس جماعت کے بڑے مقرر،علیٰ الاعلان سالانہ نمائشی اجتماع میں جہاداور مجاہدین کے خلاف تقریر کرتے ہیں ۔ اس نام نہاد تبلیغی جماعت کا یہ جرم ہی دین دشمنی کی اٹل دلیل ہے ۔. ابوالفضل عبدالرحمن فاضل دارالعلوم کراچی مصنف انکشاف حقیقت
نہ تیرا خدا کوئی اور ہے نہ میرا خدا کوئی اور ہے
یہ جو راستے ہیں جدا جدا یہ معاملہ کوئی اور ہے ۔
یہ جو راستے ہیں جدا جدا یہ معاملہ کوئی اور ہے ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔