Wednesday, 9 September 2015
جو تبلیغی جماعت چھوڑ کر جہاد میں گیا اسکا کام شیطان نے کردیا ۔(تبلیغی عالم )
Posted by
sangeen fitna
ایسی باتیں ان کودرسِ قرآن اور جہاد کے خلاف کوئی عام لوگ نہیں مرکز کے اندر انکو انکے بڑے حضرات ہی بتاتے ہیں ۔جسکی مثال یہ ہے کہ راقم خود اس بیان میں موجود تھا تبلیغی مرکز مدنی مسجد مانسہر فجر کے بیان میں ایک بنگالی عالم کہہ رہا تھا کہ اپنی جماعت کو لازم پکڑو جو جماعت کو چھوڑ دیتا ہے شیطان اس کو اکیلی بکری کی طرح اچک لیتا ہے جس طرح اکیلی بکری کو بھیڑیا کھا جاتاہے اور بکری بھیڑے کا شکار کیوں بنتی ہے کہ وہ اپنے ریوڑ سے ہٹ جاتی ہے سبز گھاس کو دیکھ کر اسکے پیچھے بھاگ جاتی ہے اور اس گھاس کے پیچھے بھیڑیا چھپا ہوتا ہے جو اسے کھا جاتاہے جسطرح بکر ی سبز گھاس کی خاطر شکار ہوگئی اس طرح تمہیں کسی نے جہاد کے فضائل سنائے اور تم اپنی جماعت کو چھوڑ کر اس طرف چلے گئے تو تمہارا کام بھی شیطان نے اس طرح کردیا جس طرح بکر ی کا بھیڑے نے کیا اب لوگ آپ کو اتنے بڑے عظیم کام سے ہٹا کر کس طرح چھوٹے کام میں لگاتے ہیں اسکی مثال جیسے ایک بچے کے ہاتھ میں ۱۰۰۰روپے کا نوٹ ہو اور اسے کوئی ٹافی دے کر کہہ یہ کاغذ مجھے دے دو اور یہ ٹافی لے لو.... اب وہ بچہ اس ایک ہزار رکی اہمیت کو نہیں جانتا کہ اس میں کتنی ٹافیاں مل سکتی ہیں وہ بچہ کاغذ سمجھ کر وہ ایک ہزار روپے کا نوٹ دے دیتا ہے اور ٹافی لے لیتا ہے بالکل اسی طرح جو لوگ تمہیں اس تبلیغ کے کام سے ہٹا کر جہاد میں لگانا چاہتے ہیں...جہاد کے فضائل سنا سنا کر وہ تمہارے ہاتھ سے ایک ہزار کا نوٹ لے کر ایک ٹافی دے رہے ہیں ۔میری یہ باتیں تم کسی اور کے سامنے نقل مت کرنا کیونکہ میں جواب دے سکتا ہوں میں عالم ہوں اورتم جواب نہیں دے سکتے اور میں بنگلہ دیش کے تبلیغی مرکز میں ہوتا ہوں ...نوٹ : اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں نبی ﷺ کو فرمارہے ہیں کہ اے نبی ایمان والوں کو لڑنے پر ابھاریں (سورۃ انفال 60)
اور یہ بد بخت تبلیغی مرکز مدنی مسجد مانسہرہ میں ممبرِ رسول پر بیٹھ کر کیا بک راہا ہے ...اس جیسی مثالوں سے یہ لوگ مسلمانوں کو جہاد اوردرس قرآن سے کس کس طرح منتفر کرتے ہیں..
اقتباس : سنگین فتنہ
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔