- ایک تو ہے شراب کی بوتل پر زمزم کا لیبل لگا کر لوگوں کو شراب پلانا
- اور ایک ہے نبیوں والی دعوت کا لیبل لگا کر تحریف قرآن کی دعوت کا پھیلانا۔
- فتنہ معتزلہ کے وقت قرآن کو مخلوق کہا جاتا تھا معا ذ اللہ اور آج قرآن میں جگہ جگہ تحریف کرکے مسلمانوں کو قرآنی احکامات سے متنفر کیا جاتا ہے۔
- یہودی کہاوت ہے کہ جھوٹی باتوں کو اتنا پھیلاؤ کہ یہ لوگ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ سمجھیں ۔
- جسطرح فتنہ معتزلہ کے وقت اچھے اچھے دین دار لوگ بھی دب گئے تھے اسی طرح آج بھی بڑے بڑے دین دار اس سنگین فتنہ کے آگے دب گئے ہیں ۔
- کہ اگر ہم نے قرآنی احکامات کو سچ سچ بیان کیا تو یہ فتنے بازہمیں مسجدوں سے نکال دیں گے اور ہمارے مدرسوں کے فنڈ روک دیں گے ۔
- مگر آج بھی کچھ مرد قلندر مرد مجاہد امام احمد بن حنبل ؒ کی طرح بے خوف ہو کر اس فتنے کی سر کوبی میں لگے ہوئے ہیں ۔
- یا اللہ ان علماء حق کی حفاظت فرما انکے علم عمل ایمان اور زندگیوں میں برکت عطاء فرما۔اور ہم سب مسلمانوں کو ان حق والوں کا ساتھ دینے کی توفیق عطا فرما۔
- sangeenfitna.blogspot.com
- https://www.facebook.com/sangeenfitna
Saturday, 12 September 2015
کتاب سنگین فتنہ لکھنے کے اغراض و مقاصد۔ ۔۔
Posted by
sangeen fitna
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔