Friday, 11 September 2015

جن لوگوں کا یہ ذہن ہو وہ گمراہ ہیں۔۔۔۔

ؒ کیا فرماتے ہیں حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید
۔
جن لوگوں کا یہ ذہن ہو وہ گمراہ ہیں 
س۔۔۔آپ ﷺ نے جو دین کی تعلیم دی تھی وہ مسجد نبوی ﷺ کے ماحول میں یعنی مسجد کے اندر دی ، اس تعلیم کے لئے آپ ﷺ نے کوئی الگ مدرسہ جیسی صورت اختیار نہیں کی یا کوئی الگ جگہ اس کے لئے مقرر نہیں کی تو پھر آج کیوں ہمارے دینی اداروں میں مسجد تو بہت چھوٹی ہوتی ہے مگر مدارس کی عمارتیں بہت بڑی بڑی بنادی جاتی ہیں ، اگریہ چیز بہتر ہوتی تو آپ ﷺ اس چیز کو سب سے پہلے سوچتے ، حالانکہ مسجد کا ماحول بہت بہتر ماحول ہے ، وہاں انسان لایعنی سے بھی بچ سکتاہے ۔
س۔۔۔۲آپ ﷺ نے اصحاب صفہ کو جو تعلیم دی ، بنیادی ، وہ ایمانیات اور اخلاقیات کی دی ان کو ایمان سکھایا، لیکن ہمارے دینی مدرسوں میں جو بنیادی تعلیم دی جاتی ہے وہ بالکل اس چیز سے ہٹ کر لگتی ہے ، اور برائے مہربانی میں اپنی معلومات میں اضافے کے لئے اس بات کی وضاحت طلب کرنا چاہتا ہوں کہ آپ ﷺ نے جو اصحاب صفہ کو تعلیم دی وہ کیا تھی ؟ 
س۔۔۔۔۳ ہمارے مدرسوں سے جو عالم حضرات فارغ ہو کر نکلتے ہیں ان کے اندر وہ کڑھن اور فکر دین کے مٹنے اور آپ ﷺ کے طریقے کے چھوٹنے کی نہیں ہوتی جو فکر اور کڑھن حضرت محمدؐ کی تھی یا حضرات صحابہؓ کی تھی اور وہ لوگوں سے اس عاجزی اور انکساری سے بات نہیں کرتے جس طرح ہمارے اکابر اور آپ یا اور جو دوسرے بزرگ موجود ہیں وہ بات کرتے ہیں ۔
س۔۔۔۴ معذرت کے ساتھ اگر اس خط میں مجھ ناچیز سے کوئی غلط بات لکھی گئی ہو تو اس پر مجھے معاف فرمائیں ۔ اگر خط کا جواب آپ خود تحریر فرمائیں تو بہت مناسب ہوگا۔ 
ج۔۔۔۱ آنحضرت ﷺ نے ہمارے شیخ کے ’’فضائل اعمال ‘‘نامی کتاب کی بھی تعلیم نہیں دی ، پھر تو یہ بھی بدعت ہوئی ، کیا آپ نے اکابر تبلیغ سے بھی کبھی شکایت کی؟
ج۔۔۔۲ آ پ کو کس جاہل نے بتایا کہ ہمارے دینی مدرسوں میں آنحضرت ﷺ والی تعلیم نہیں؟
کیا آپ نے کبھی مدرسہ کی تعلیم کو دیکھا اور سمجھا بھی ہے ؟ یا یوں ہی سن کر ہانک دیا۔ اور رائے ونڈ میں جو مدرسہ ہے اس کی تعلیم دوسرے مدرسوں سے اور دوسرے مدرسوں کی رائے ونڈ سے مختلف ہے ؟
ج۔۔۔۳ یہ بھی آپ کو کسی جاہل نے کہہ دیا کہ مدارس میں سے نکلنے والے علماء میں ’’کڑھن ‘‘اور دین کے لئے مرمٹنے کی فکر نہیں ہوتی ، غالباً آپ نے یہ سمجھا ہے کہ دین کی فکر اور کڑھن بس اس کا نام ہے جو تبلیغ والوں میں پائی جاتی ہے ۔ 
ج۔۔۔۴ آپ نے لکھاہے کہ کوئی غلط بات لکھی ہو تو معاف کردوں ، میں نہیں سمجھا کہ آپ نے صحیح کونسی بات لکھی ہے؟
لوگ مجھ سے شکایت کرتے رہتے ہیں کہ تبلیغ والے علماء کے خلاف ذہن بناتے ہیں ۔ اور میں ہمیشہ تبلیغ والوں کا دفاع کرتا رہتا ہوں ۔ لیکن آپ کے خط سے مجھے اندازہ ہوا کہ لوگ کچھ زیادہ غلط بھی نہیں کہتے، آپ جیسے عقلمند جن کو دین کا فہم نصیب نہیں ان کاذہن واقعی علماء کے خلاف بن رہے ہیں یہ جاہل صرف تبلیغ میں نکلنے کو دین کا کام اور دین کی فکر سمجھے بیٹھے ہیں ، ان کے خیال میں دین کے باقی شعبے بیکار ہیں ۔ یہ جہالت کفر کی سرحد کو پہنچتی ہے کہ دین کے تمام شعبوں کو لغو سمجھا جائے ، اور دینی مدارس کے وجود کو فضول قرار دیا جائے ، میں اپنی رائے اظہار ضروری سمجھتا ہوں کہ تبلیغ میں نکل کر جن لوگوں کا یہ ذہن بنتا ہو وہ گمراہ ہیں اور ان کے لئے تبلیغ میں نکلنا حرام ہے ..میں اس خط کی فوٹو اسٹیٹ کاپی مرکز (رائے ونڈ) کو بھی بجھوارہا ہوں تاکہ ان اکابر کو بھی اندازہ ہو کہ آپ جیسے عقلمند تبلیغ سے کیا حاصل کررہے ہیں ۔۔؟
(آپ کے مسائل اور انکا حل ...جلد 10 صفحہ نمبر 19,20,21 )

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔