Thursday 26 March 2020

تبلیغی جماعت میں خیر کا غلبہ قسط نمبر 1

تبلیغی جماعت میں خیر کا غلبہ

سوال : 

تبلیغی جماعت میں نکلنے والے کروڑوں مسلمانوں کی زندگیا ں بدل گئی ۔

چور ڈاکو ولی اللہ بن گئے ۔مخالفین جماعت کو یہ نظر کیوں نہیں آتا ۔

کیا یہ عقل کی بات ہے کہ اگر جماعت میں ایک غلطی ہے توننانوے فائدے بھی تو ہیں۔

 

جواب:1 ۔ بروز قیامت سب سے پہلےایک عقیدہ ہی تو ہےجو دیکھا جائے گا اگرعقیدہ درست نہ ہو ا ۔

تو لاکھوں کروڑوںاربوں نیک اعمال کچھ کام نہ آئیں گے۔

  2  ۔۔ ایک ڈرم میں ننانوے جگ دودھ کے ڈالیں اور صرف ایک ہی پیشاب کا ۔ تو ننانوے کو نہیں

 بلکہ صرف ایک پیشاب ہی کو دیکھا جائے گا ۔ 

3۔۔ حلوہ میں پستہ ،بادام، کھوپرا، میوا ،دیسی گھی اور بیشماراچھی چیزیں لیکن ایک ہی تھوڑاسا زہر بے شمار اچھی چیزوں کو نہیں بلکہ صرف ایک زہر ہی کو دیکھا جائے گا۔

4۔ شیطان بڑا عباد ت گذار تھا لیکن لعنتی ایک ہی غلطی سےبنا ۔

5۔ ایک ہی سنت کے خلاف عمل پر فتویٰ بدعتی ہونے کا لگے گا ۔ چاہے ساری زندگی سنتوں پر عمل کیا ہو۔

5 ۔ اسی طرح پورے قرآن کریم کے ارشادات واحکامات پرعمل اور اسکی صحیح دعوت دینے والا لیکن صرف ایک ہی آیت کا انکاری ۔کفر کا فتویٰ تو اس کے صرف ایک آیت ِانکار قرآن پر ہی لگے گا ۔ اور اسکی ساری زندگی کے قرآنی ارشادات پر عمل اور اسکی دعوت اس کےکچھ کام نہ آئے گااور اسکا نکاح اور ایمان بھی ختم ہوجائے گا ۔ کیا ان سب باتوں کو کوئی عقل سے دیکھے گاکہ صرف ایک عقیدہ ہی کی تو غلطی ہے ۔ صرف ایک ہی تو جگ پیشاب کا ہے۔ ننانو ےجگ دودھ میںاور صرف ایک تھوڑا سا ہی تو زہر ہے بے شمار اچھی چیزوں میں صرف ایک ہی آیت کا تو انکار ہے۔پورے قرآنی ارشادات و احکامات پر عمل اور اس کی دعوت میں ۔عرض یہ ہے کہ شریعت کے کاموں میں عقل کے گھوڑے نہیں چلتے ۔

اور عقل کے گھوڑے دوڑانے والے تحریفی اور ان کے حمایتی بھی شیطان کے جماعتی ساتھی ہیں۔کیونکہ اس نے بھی عقلی دلیل دی تھی کہ میں آگ سے بنا ہوں اور آدم (علیہ السلام) مٹی سے ۔میں بلند مرتبہ والا ہوں اورآدم(علیہ السلام) کم مرتبہ والے کیونکہ آگ اوپر جاتی ہے۔ اور مٹی نیچے آتی ہے۔ پھر میں ان کو سجدہ کیوں کروں ؟

دیتے ہیں اپنی عقل سے حکم خدا میں دخل       رہزن بھی ہیں وہ رہنمائی کے ساتھ ساتھ

اچھائی کر رہے ہیں برائی کے ساتھ ساتھ              کھلا رہے ہیں زہر بھی دوائی کے ساتھ ساتھ

اسی سلسلے میں قرآنی ارشادات و احکامات کے خلاف

کافروں کی ہمدردی  میں تحریفیوں کی پھیلائی ہوئی باتوں کے بارے میں

 سوال رحمان سے   جواب قرآن سے

سوال نمبر 1 ۔ یاللہ تحریفی یہ دعوت پھیلاتے ہیں کہ کافرکو بھی کافر مت کہو۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟
جواب ۔القرآن۔آپ کہدیجئے اے کافرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الکافرون 1
سوال ؟کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کریم کے خلاف نہیں کہ قرآن میں ہے کہواور تحریفی کہتے ہیں مت کہو؟
سوال نمبر 2 ۔ یاللہ تحریفی یہ دعو ت پھیلاتے ہیں کہ کافر ہمارے دشمن نہیں۔کیا فرمایا ہے آپ نے قرآن میں ؟
جواب۔القرآن ۔کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔النساء 101
سوال :کیاتحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے خلاف نہیںکہ قرآن میں ہے کہ دشمن ہیں تحریفی کہتے ہیں نہیں؟
سوال نمبر 3:یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ ایک ایک کافرجوبھی جہنم میں جائے گااسکے بارےمیں پوری امت سے پوچھ ہوگی ؟
جواب ۔القرآن اے نبی ،(کافر)جہنمیوں کے بارےمیں آپ سے کچھ باز پرس نہیں ہوگی۔۔۔۔البقرہ 119
سوال کیا یہ بات قرآن کے خلاف نہیں کہ رحمت للعالمینﷺ سے توجہنمی کافروں کے بارے میں پوچھ نہیں ہوگی ۔  اورایک عام امتی کہ جس کو نہ کلمہ صحیح آتا ہے نہ نماز نہ استنجاء کا طریقہ کہ اس سے اسلام کی دعوت کے بارے میں پوچھ ہوگی؟
نام نہاد تبلیغی تحریفیوں کی ایسی ہی باتیں پھیلانے کی وجہ سے دار العلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مفتی سعید احمد صاحب فرماتےہیں ۔ان لوگوں نے پورے دین کو بگاڑ رکھاہے۔ سارے دین کا ستیاناس کر رکھا ہے۔
 21جنو ر ی 2017   بمقام:دارالحدیث  دیوبند ۔ بموقع: درس بخاری
(یہ بیان آپ اس ویب سائٹ پر سن بھی سکتے ہیں۔)  

سوال نمبر 4 : یاللہ تحریفی کہتے ہیں کہ اللہ نے نبی ﷺ کو دنیا میں صرف کافروں کو جہنم سے بچانے ہی کیلئے بھیجا ہے؟
جواب ۔ القرآن ۔ وہی ہے اللہ جس نے بھیجا رسول دین حق کے ساتھ اورسچادین دیکر تاکہ غالب کریں اس کو تمام دینوں پر اور کافروں کو بر اکیوں نہ لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فتح 29۔ توبہ 33
سوال: کیا تحریفیوں کی یہ دعوت قرآن کے خلاف نہیں کہ قرآن میں توہے کہ بھیجنے کے مقاصد میں سے ایک غلبہ اسلام بھی ہے۔اور تحریفی کہتے ہیں کہ نہیں صرف کافروں کو جہنم سے بچانے کیلئےہی بھیجا ہےاور کسی کام کیلئے نہیں بھیجا؟
توجہ فرمائیں کہ آج کل دنیا بھر میں کہیں بھی کوئی بھائی جب تحریفیوں کی پھیلائی ہوئی قرآن مخالف باتیں کی نشاندہی کرتاہے۔ تو بڑے بڑے دین دار بھی یہ کہ کر اسے خاموش کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ بھائی ان باتوں کو نہ چھیڑیں اس سے انتشار پیدا ہوتا ہے۔
زاہد صوفی نے مجھے کافر جانا اور کافر سمجھتا ہے مسلمان ہوں میں
 قرآن مخالف تحریفی باتیں پھیلانے والوں کے بارےمیں ارشاد ربانی
القرآن : جو لوگ چھپاتے ہیں اسکو جسکو نازل کیا ہے ہم نے ان پرلعنت کرتاہے اللہ اور لعنت کرتےہیں ان پر لعنت کرنے والے (البقرہ  159)اور ان تحریفیوں کے حمایتیوںکےبارے میں بھی ارشاد ربانی ۔
القرآن :یہ ہی لوگ ہیں کہ لعنت کی اللہ نے ان پر اور کردیاان کو بہرہ اور اندھی کردی ان کی آنکھیں کیا غور نہیں کرتے قرآن میں یا ان کے دلوں پر تالے لگ چکے ہیں۔(محمد 24)
انبیاء  ؑ تبلیغ کریں تو کافر پتھروںسے ماریں آگ میں ڈالیں آروں سے چیریں اور ایک ایک دن میں ستر ستر نبیوں کو شہید کریں ۔ اور آج کے کافر تبلیغی جماعت پر اتنے مہربان کہ پوری دنیا میں ان کو اپنے اپنے ملکوں میں ۔ اپنے اپنے عبادت خانے دیتے ہیں تبلیغ کیلئے ۔ اور ان سب سےبڑھ کر یہ کہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن یہودی بھی ا ن کو اسرائیل میں جگہ جگہ تبلیغی مراکز بنا بناکر دیتےہیں۔آخر کیوں۔دین اسلام کی تبلیغ کیلئے یا درجہ ذیل قرآنی ارشادات جہاد فی سبیل اللہ میں تحریف کیلئے۔کبھی ہم نے سوچا بھی ہے ۔ذرا غور فرمائیں ۔اسرائیل میں صرف تبلیغی جماعت اور قادیانیوں ہی کو اجازت ہےباقی کسی مذہب کو نہیں آخر کیوں اسلئے کہ یہ دونوں مسلمانوں کو جہاد فی سبیل اللہ دفاعی اور اقدامی دونو ں کا منکر بناتے ہیں۔
ایک مولوی صاحب سے یہ ہی قرآنی ارشادات کے خلاف باتیں عرض تو فرمانے لگے کہ بھائی یہ باتیں عوام کے سامنے مت کریں ۔اسطرح انتشار پیدا ہوتا ہے۔اور اس طرح یہ لوگ تبلیغی جماعت سے متنفر ہوجائیں گے۔یہ علمی باتیں ہیں۔عوام کے سامنے ایسی باتیں مت کریں ۔تو میں نے عرض کی کہ حضرت یہ توصاف صاف قرآن کریم کے خلاف باتیں ہیں۔انکے پھیلانے کی دعوت سے اگر ان کو منع نہ کیا گیاتو اسطرح ان باتوںسے اللہ تعالیٰ خوش ہوگا یا ناراض ہوگا ۔اور ناراض ہوکر جنت دے گا یا جہنم اور ان قرآن مخالف دعوت کے پھیلانے سے امت جنت کی طرف جائے گی  یا جہنم کی طرف دے گا؟
تو یہ تحریفی جماعت والے یہ کام کر کے پوری انسانیت کو جنت کی لے کر جارہے ہیں یا جہنم کی طرف ؟
تو ہماری یہ باتیں سن کر اس مولوی صاحب کے ساتھ آئے ہوئےایک بھائی نےکہا کہ مولوی صاحب یہ کیا باتیں کر رہا ہے ۔ اگر یہ غلط باتیں کر رہا ہے۔ تو میں ابھی اسکا سر پھاڑ تا ہوں ۔ تو مولوی صاحب نے آہستہ سے کہا ۔ باتیں تو صحیح ہی کر رہا ہے ۔تو یہ سن کر اس بھائی نے مولوی صاحب کی وہ کلاس لی کہ دن میں تارے دیکھا دیئے ۔ اور کہا کہ مولوی صاحب میں آپ کو رات دن گاڑی میں گھماتا پھراتا ہوں کھلاتا پلاتا ہوں ۔ اور آپ کے جوتوں کو اٹھا نا اپنے لئے سعادت سمجھتا ہوں کیوںکہ آپ ایک عالم ہیں اور میں اس امید پر یہ سب کچھ کر رہاہوں کہ آپ مجھے خلا ف شریعت گناہوں کے کام سے بچانے کا ذریعہ بنیں گے ۔ اور گمراہی کے کاموں سے روکیں گے ۔ لیکن یہ بھائی مجھے اتنے بڑ ے گناہ قرآن کریم کی مخالفت سے بچانے کا ذریعہ بن رہا ہے ۔ اور آپ کہتے ہیں ۔کہ یہ باتیں اس کے سامنے نہ کریں۔اور جب کہ میں قرآن مخالف باتوں کی دعوت کو اچھا اور نبیوں والا کام سمجھ کر کر رہا ہوں اور دوسروں کی بھی گمراہی کا ذریعہ بن رہا ہوں ۔ اور یہ بھائی مجھے اس غلط کام سے روک کر جہنم والے راستے سے بچا رہا ہے۔ اب آپ بتائیں کہ آپ میرے دوست ہیں یا دشمن ؟کہ یہ مجھے جہنم سے بچانے کا ذریعہ بن رہا ہے اور آپ کہتے ہیں کہ اسے یہ باتیں مت بتائیں۔اس سے انتشار ہوتا ہے ۔اسی طرح آج کل دنیا بھر میں کہیں بھی قرآ ن مخالف تحریفی باتوں کی کوئی نشاندہی کرتا ہے ۔ تو اچھے اچھے بڑے بڑے دین دار بھی یہ کہ کر اسے خاموش کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ بھائی ان باتوں سے انتشار ہوتاہے۔ایسی باتیں آپ نہ کریں ۔اسی طرح کا ایک واقعہ  شیخ الحدیث حضرت مولانافضل محمد صاحب اور شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی نظام الدین شامزئی صاحب (نور اللہ مرقدہ)

کا ہے ۔ کہ حضرت مولانا فضل محمد صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ مفتی شامزئی صاحب نے مجھ سے کہا کہ کچھ لوگو ں نے مجھ سے شکایت کی ہے۔ کہ آپ کی اور مولانا محمد عمر پالن پوری صاحب کے سوال و جواب کی کوئی کیسٹ چل رہی ہے ۔ جس سے انتشار پیدا ہورہاہے۔لہٰذا اس کیسٹ کوبند کروا دیںتو میں نے مفتی شامزئی صاحبؒ کوجواب دیا کہ مفتی صاحب ۔۔۔ یہ پالن پوری صاحب نے خلاف شریعت  باتیں لاکھوں کے اجتماعات میںدنیا والوں کو سنا نے کیلئے کی ہیں۔ اور اس کیسٹ والے بھی وہی باتیں سنا رہے ہیں جو انہوں نے کی ہیں ۔ لیکن ان خلاف شریعت باتوں کا ہم نے جواب دیا ہے ۔

یہ کیاانصاف کی بات ہے کہ وہ لاکھوں کے اجتماع میں خلاف شریعت باتیں کرکے لوگوںکا ایمان خراب کریں تو اس پر کوئی بھی اعتراض نہیں کرتا اورنہ انتشارپیدا ہوتاہے۔اور جب ہم ان خلاف شریعت باتوں کا جواب قرآن و سنت کی روشنی میں دیتے ہیں مسلمانوں کا ایمان بچانے کیلئے
توکیا اس سے انتشار پیدا ہوتا ہے؟ ۔۔۔ یہ آپ کیسی بات کررہے ہیں۔
نوٹ فرمائیں کہ کتنا بہترین اصلاحی جواب دیا ہے حضر ت نے اور یہ ہی خلاف شریعت باتیں آج پوری دنیا میں جگہ جگہ لاکھوں کے اجتماع میں کی جاتی ہیں۔ کوئی نوٹس نہیں لیتا ۔۔۔اور انکا جواب دینے والوں کے اچھے اچھے لوگ دشمن بن جاتے ہیں کہ یہ آپ کیسی انتشارکی باتیں کررہے ہیں ۔

یہ(مولانا محمد عمر پالن پوری کی)خلاف شریعت باتیں اورحضر ت مولانا فضل محمد صاحب کے جوابات آپ اس ویب سائٹ میں بھی سن سکتے ہیں ۔ 

www.sangeenfitna.blogspot.com

 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔