Sunday 28 February 2016

مخالفت قرآن اور نبی ﷺ پر الزامات دعوت کے نام سے






مخالفت قرآن اور نبی ﷺ پر الزامات دعوت کے نام سے 

جس طرح نماز اللہ تعالیٰ کا حکم ہے قرآن کریم میں اسکا انکار قرآن کا انکار ہے... اسی طرح

جہاد بھی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے قرآ ن کریم میں اسکا انکار بھی قرآن ہی کا انکا رہے۔
مگربعض لوگ بات بات پر یہ کہتے ہیں کہ 
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن ہمارے نبی لڑنے بھڑنے والے نہیں تھے۔
توبدر سے تبوک تک لڑنے والے ہم مسلمانوں کے نبی تھے ۔ تم کافروں کے ہمدرد وں کے نہیں ۔ 
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ہمارے نبی نے کبھی اقدامی جہاد نہیں کیا ۔
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ہمارے نبی نے کبھی طاقت استعمال نہیں کی ۔
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ہمارے نبی نے کبھی بدلہ نہیں لیا ۔
نوٹ فرمائیں... کہ جن جن کاموں کا اللہ تعالیٰ حکم دے رہا ہے اور نبی اکرم ﷺ اسپر عمل بھی کر رہے ہیں اور یہ لوگ انکے بارے میں یہ دعوت پھیلارہے ہیں کہ ہمارے نبی نے کبھی بھی یہ یہ کام نہیں کئے ہیں ایسی باتیں پھیلانے کے مقاصد کیا ہیں ۔کہ یہ باتیں ساری کی ساری غلام احمد قادیانی کی ہیں کہ نہ تو وہ کافروں سے لڑنے والانہ اقدامی جہادکرنے والانہ دفاعی جہاد کرنے والانہ طاقت استعمال کرنے والانہ بد دعادینے والا نہ سختی کرنے والااورنہ ہی کافروں سے بدلہ لینے کا درس دینے والا تھا۔
یہ کافروں کاایجنٹ یسارے کام کیسے کریگاکہ جو کہتا ہے کہ اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیا ل کہ دین میں حرام ہے یہ جنگ اور قتال یہ منکر ین جہاد غلام احمد قادیانی کی طرح خود تو اللہ تعالیٰ کے ان جہاد ی احکامات پر عمل کرتے نہیں ۔ اورالزام ہمارے جہادی نبی ﷺ پر لگاتے ہیں کہ ہمارے نبی بدلہ لینے والے نہیں تھے۔لڑنے والے نہیں تھے ۔بدعاء دینے والے نہیں تھے سختی کرنے والے نہیں تھے۔خود تو اپنے آپ کو بدلتے نہیں نبی بدل دیتے ہیں ۔ختم نبوت کے حضرات ان باتوں پر خاص طور پر توجہ فرمائیں جن کاموں کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا اور نبی ﷺ نے ان احکامات پر عمل کیا اور یہ منکرین جہاد کہتے ہیں کہ ہمارے نبی نے یہ کام کئے ہی نہیں ۔(معاذ اللہ )
یہ باتیں نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہیں کہ نہیں ۔
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ہمارے نبی بددعا ء تک نہیں دی کبھی کسی کافر کو بھی ۔
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ہمارے نبی کی محنت سے صحابہ کافروں کیلئے بڑے ہی نرم دل بن گئے تھے ۔ 
*ہم جہاد کے منکر نہیں لیکن ایک ایک کافر جو بھی جہنم میں جائے گا اس کے بارے میں پوری امت سے پوچھ ہوگی کہ اسکو دعوت کیوں نہ دی کہ یہ بے چارہ جہنم میں چلاگیا۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن جن کافروں کو ماریں گے تو وہ بے چارے جہنم میں چلے جائیں گے اور اللہ تعالیٰ نے ہمارے نبی کو کافروں کو مار مار کر جہنم میں ڈالنے کیلئے نہیں بھیجا بلکہ جہنم سے نکال کر جنت کی طرف لانے کیلئے بھیجاہے ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن کیا تم نے جہاد کا مطلب لڑنا ہی سمجھ لیا ہے ۔ جہاد کا مطلب تو دین کیلئے جدو جہد کرنا ہے ۔اوروہ ہم بڑا جہاد کر رہے ہیں ۔کیونکہ ایک غزوہ سے حضور ﷺ واپس تشریف لائے اور فرمایا کہ ہم چھوٹے جہاد سے بڑے جہاد کی طرف آرہے ہیں ۔یعنی نفس کا جہاد لڑنے والے جہاد سے بڑا جہاد ہے۔(معاذ اللہ)
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن جتنادین کو ہمارے بڑے بہتر سمجھتے ہیں اتنا کوئی نہیں سمجھتا جیسا وہ کہیں گے ہم وہ ہی کریں گے ۔ 
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ دین کی محنت سب سے بڑی اعلی محنت ہے جو ہم کر رہے ہیں اسمیں ثواب کروڑوں کا ملتاہے جبکہ جہاد میں ثواب تو صرف ایک ہی شہید کا ملتا ہے ۔ 
*ہم جہاد کے منکر تو لیکن لڑنے سے تو فتنے پیدا ہوتے ہیں ۔(معاذ اللہ )
ہم جہاد کے منکر تونہیں لیکن اللہ جب چاہے گا اپنے دشمنوں کو اپنی قدرت سے عذاب دیگا ہمیں اسکے کام میں مداخلت نہیں کرنی ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن جہاد کا مقصد توکلمہ بلند کرنا ہے اور وہ ہم گلی گلی کر رہے ہیں ۔ 
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن آجکل صحابہ کرام جیسا جہاد نہیں ہم اسلئے جہاد نہیں کرتے۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن پہلے 313 توتیار ہو جائیں پھر جہاد میں جائینگے ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن ان مسلمانوں پر اللہ کا عذاب آیا ہے جن کافرپر ظلم کرتے ہیں ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن پہلے یہ مجاہدین خودجاکر کافروں کو چھیڑ تے ہیں پھر وہ آکر مسلمانوں کو ماتے ہیں۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ چھوٹے چھوٹے بچوں کو جہاد میں لے کے جاتے ہیں یہ کونسا جہاد ہے۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ چندے کرکے جہاد کو بدنام کرتے ہیں ہم اسلئے نہیں جاتے جہاد میں 
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ کافروں کو دعوت دینے سے پہلے ہی مار تے ہیں یہ کونسا جہاد ہے۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن آج جو کافر مسلمانوں کو مار رہے ہیں یہ انکے گناہوں کی سزا ہے ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ جہاد نہیں یہ تو صرف زمین ، تیل ، ڈالروں ، اور امریکہ روس کی جنگ ہے ۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ سب ایجنسیوں کا کھیل ہے جہاد نہیں۔ 
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن یہ مسلمان مسلمان آپس میں لڑ رہے ہین یہ کون سا جہادہے ۔
*ہم جہادکے منکر تو نہیں لیکن ہمارے اعمال درست ہوجائیں تو پھر جہاد کی ضرورت ہی نہ رہے گی کافر ہمارے اعمال دیکھ دیکھ کر ہی مسلمان ہوجائیں گے۔
*ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن جہاد سے پہلے ایمان بنانا پڑتا ہے ۔
اور یہ کام ہم نے ڈرتے ڈرتے کرنا ہے اور کرتے کرتے مرنا ہے ۔ (پھر قبر میں جاکر ابو جہل سے جہاد کرنا ہے )
نوٹ : اس طرح لاکھوں باتیں جہاد کے خلاف کر کے بھی کہتے ہیں کہ ہم جہاد کے منکر تو نہیں لیکن اگر مگر کی ان باتوں سے دین اسلام اور امت مسلمہ کو جو نقصان ہو رہا ہے ۔ یہ وہ لوگ جانتے ہیں جو لوگ عملی طور پر دشمنان اسلام سے محاذو ں پر بر سرِ پیکار ہیں ۔ 
افغانستان کے مفتی عبد الطیف صاحب فرماتے ہیں کہ ہمارے مجاہدین کا برطانیہ ،روس اور امریکہ سے لڑکراتنا نقصان نہیں ہوا۔ 
جتناکہ ہمارے ملک میں جگہ جگہ تبلیغی اجتماعات سے نقصان پیدا ہوا ہے کہ ان لوگوں نے مسلمانوں کے دل و دماغ سے جہاد کا نقشہ ہی بدل دیا ہے کہ اب یہ لوگ کافروں کی خدمت ہی کو بڑا جہادسمجھنے لگے ہیں ۔اور حملہ آور دشمنوں سے لڑنے کو براسمجھنے لگے ہیں ۔ یہ نقصان ہم صدیوں میں بھی پورانہیں کر سکتے ۔ اسی لئے تونیٹواتحادی امریکی دشمنان اسلام افغانستان میں جگہ جگہ تبلیغی اجتماع خود کراتے ہیں ان سے اور امریکی سیکورٹی کی خدمت بھی کرتے ہیں۔
نوٹ : یہ ہی وجہ ہے کہ امریکا میں ان کو گرجے گھر اوراسرائیل میں جگہ جگہ مراکزیہودی بنا بنا کر دیتے ہیں جہاد کے خلاف ایسی باتیں سیکھنے سکھانے اور پھر دنیا میں انکو پھیلانے کیلئے
کیا وجہ ہے کہ بنی ﷺ تبلیغ کریں تو کافر پتھروں سے ماریں اور آج کے کافر تبلیغیوں کو انٹر نیشنل ویزے دیتے ہیں ۔کیا دین اسلام پھیلانے کیلئے یا دین اسلام اور امت مسلمہ کو بچانے والے فریضہ جہاد کو مٹانے کیلئے ؟

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔