Monday 26 October 2015

جب تک8شرائط پوری نہیں ہوتی آپ جہاد میں نہیں جاسکتے ۔(مولانااحسان،رائیونڈ )





حضرت مولاناعبدالحمید صاحب فرماتے ہیں کہ میں جب سال لگا کر تبلیغ میں واپس رائیونڈ آیا تو واپسی کی ترغیب علماء حضرات کو مولانا احسان صاحب دے رہے تھے کہ کام کس طرح کرنا ہے ۔ ترغیب دیتے دیتے کہا کہ جہاد میں جانے سے پہلے آٹھ شرائط ہوتی ہیں اگر پوری نہ ہوں تو آپ جہاد میں نہیں جاسکتے۔ یہ بات مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع صاحب ؒ معارف القرآن میں لکھی ہے۔ اگر کسی کو یقین نہ آئے تو دیکھ لیں ۔ یہ بات بار بار تین مرتبہ دہرائی اور کہا کہ کسی کو کوئی اعتراض ہے... تو جب تیسری بار یہ بات کہی ....تو میں اُٹھ کر کھڑا ہوگیا او رمیں نے کہا کہ بے شک مفتی محمد شفیع صاحبؒ ؒ نے معارف القرآن میں لکھا ہے کہ جہاد میں جانے سے پہلے آٹھ شرائط لازمی ہیں مگر ساتھ ہی نیچے یہ بھی لکھا ہے کہ جب دشمن حملہ کردے توپھر کوئی شرط لاگو نہیں ہوتی ۔ بس یہ بات سن کر مولانا جمیل صاحب کو غصہ آگیا ۔ 
نوٹ فرمائیں کہ یہ بات کہنے کی ضرورت ہی کیوں پیش آئی ہے کہ آپ جہادمیں نہیں جاسکتے جب تک آپ کی8شرائط پوری نہیں ہوتی ... کیا یہ حضرات اسرائیل فتح کرنے جارہے تھے یا امریکہ اور پھر اتنے بڑے عالم دین ہوکر بین الاقوامی مرکز رائے ونڈمیں وہ بھی علماء کے حلقہ میں یہ بات کہنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟اور کہایہ جاتا ہے کہ ہمارے کام میں نہ کسی کی مخالفت ہے نہ کسی پر تنقید ہے ... بڑے منع کرتے ہیں ...کیا بڑے صرف اور صرف اسلام دشمن کافروں ہی کی مخالفت سے منع کرتے ہیں ...اور ان پر تنقید سے بھی .... اور اسلام اور امت مسلمہ کی خاطر جان کی بازی لگانے والوں کی خود بھی مخالفت لاکھوں کے اجتماع میں کرتے ہیں اور ان پر تنقید بھی پھر وہی باتیں جگہ جگہ چھوٹے نقل کرتے ہیں کہ جہاد ہم اسلئے نہیں کرتے کہ شروع مکی زندگی میں جہاد نہیں تھا .... اسی لئے تو امریکہ میں عسائی اور اسرائیل میں یہودی اپنے عبادت خانے کی جگہ ان کو جہاد اور درس قرآن کے خلاف دعوت پھیلانے کے لئے مرکز بنا کر دیتے ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔