حضرت مولانا عبدالرحیم شا ہ صاحبؒ فرماتے ہیں کہ میں خدا کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ جماعت کا یہ تجزیہ مجبوراً بادل نخواستہ کر رہا ہوں اور دینی تقاضہ و ضرورت سمجھ کر کیونکہ جب ان نابالغ مقتدا ؤ ں نے خطاب عام شروع کردیئے جنکی شرعاًان کو اجازت نہیں ہے اور انہوں نے اس کام کی فضیلت پر حد سے تجاوز کیا اور دوسرے دینی شعبوں کی کھلم کھلا تخفیف(تحقیر ) شروع کر دی اور ذمہ داروں کو بار بار توجہ دلانے کے باجوداب تک ان کو نہیں روکا یا وہ رکے نہیں تو ایسی صورت میں ذمہ داری کی بات یہ ہے کہ حقیقت حال واضح کی جائے خواہ کو ئی مانے یا نہ مانے۔(اصول دعوت تبلیغ صفحہ 53)
No comments:
Post a Comment